وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہماری ایکسپورٹ بڑھنا شروع ہوگئی ہیں، حکومت کا کام صنعتکاروں کو سہولتیں فراہم کرنا ہے، ایک دن مانچسٹرکہے گا فیصل آباد ہم سے آگے نکل گیا، صوبائی ترقیاتی فنڈز سے شہر ٹھیک نہیں ہوسکتے۔
وزیراعظم عمران خان نے صنعتکاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ فیصل آباد میں ہائیکورٹ کے قیام کے مطالبے سے متفق ہوں، ہائیکورٹ ہر ڈویژن کی سطح پر ہونی چاہیے، جو بلدیاتی نظام لے کرآ رہے ہیں یہ پاکستان کا بہترین بلدیاتی نظام ہوگا، پوری دنیا میں ہرشہرکا اپنا میئر ہوتا ہے، اس کا اپنا نظام ہوتا ہے، پوری دنیا میں بڑے شہروں کا میئر اپنی کابینہ بناتا ہے، میئر کے الیکشن براہ راست ہوں گے، ماضی کے تجربات سے سیکھ کرنیا بلدیاتی سسٹم لا رہے ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھاکہ حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ عوام کو سہولتیں فراہم کرے، ایک دن مانچسٹر کہے گا فیصل آباد ہم سے آگے نکل گیا، صوبائی ترقیاتی فنڈز سے شہر ٹھیک نہیں ہوسکتے۔ انہوں نے کہا کرنسی کی قدرگرنے سے مہنگائی آتی ہے، مہنگائی کی وجہ سے ہماری حکومت کو بھی برا بھلا کہا گیا، سابق حکومت نے روپے کی مصنوعی قدرکو برقرار رکھا، حکومت میں آئے تو 20 ارب ڈالر خسارے کا سامنا تھا، ہمارے باہر کے دوستوں نے مدد کی، دیوالیہ ہونے سے بچ گئے۔
وزیراعظم نے مزید کہاکہ 60 کی دہائی میں پاکستان ترقی کرتی دنیا میں ایک ماڈل تھا، دبئی کے شیخ چھٹیاں منانے کراچی آتے تھے، 60 کی دہائی میں پاکستان ترقی کرتی دنیا میں ایک ماڈل تھا، 60 کی دہائی میں دنیا پاکستان کی مثال دیتی تھی، 60 کی دہائی میں پاکستان کا مقام تھا، امریکی صدر استقبال کیلئے آتا تھا، 60 کی دہائی میں ادارے بھی مضبوط تھے۔
عمران خان نے کہا کہ جائز طریقے سے نفع کمائیں، چینی مافیا کی طرح منافع نہ کمائیں، جو جائز منافع کمائے اسے ٹیکس بھی دینا چاہیے، حکومت کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنے کیلیے کام کر رہی ہے، چاہتے ہیں زیادہ سے زیادہ روزگار کے مواقع پیدا کریں تاکہ غربت کم ہو، ٹیکنالوجی کو استعمال کرکے انڈسٹری کو ترقی دے رہے ہیں، وزیراعلیٰ پنجاب ٹیکسٹائل اسکلز کیلیے اقدامات کریں۔
انہوں نے کہاکہ گزشتہ 6 ماہ میں دنیا ایک مشکل ترین وقت سے گزری، اپنی معاشی ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، کورونا کے دوران غریب طبقے کو بچایا، ڈبلیو ایچ او نے پاکستان کی مثال دی ہے۔