اظہارافسوس کرنے والوں کے اکاؤنٹ 30 روز کیلیے بلاک کردیے۔فائل فوٹو
اظہارافسوس کرنے والوں کے اکاؤنٹ 30 روز کیلیے بلاک کردیے۔فائل فوٹو

فیس بک کا تعصب۔ تعزیتی پوسٹیں لگانے والوں کےاکاؤنٹ بلاک

فیس بک سے تعزیتی پوسٹیں بھی برداشت نہ ہوسکیں

آزادی اظہار کے دعویداروں نے علامہ خادم رضوی کا نام آتے ہی اکاؤنٹ بلاک کرنا شروع کردیے-ذرائع

کراچی۔ فیس بک نے علامہ خادم رضوی کے نام سے اظہارافسوس ،عقیدت اور تعزیت پر مبنی اسٹیٹس اپ لوڈ کرنے والوں کے اکاؤنٹ 30 روز کیلیے بلاک کردیے ۔

علامہ سے عقیدت رکھنے والے پاکستان سمیت دنیا بھر میں موجود صارفین نے اپنی اپنی وال پران کے انتقال کی خبریں ،اظہار تعزیت پوسٹ کئے تھے جس پراظہار رائے کی آزادی کی دعویدار فیس بک انتظامیہ نے’’خادم رضوی‘‘ کے نام سے ہونے والی پوسٹنگز پر پابندی عائد کردی ۔

تفصیلات کے مطابق فیس بک انتظامیہ نے جمعرات کی شب فیس بک پر علامہ خادم رضوی سے متعلق پوسٹیں لگانے پر متعدد صارفین کے اکاؤنٹ بند کردیئے ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ دنیا بھر میں موجود ایسے صارفین جنہوں نے علامہ خادم رضوی کے اسٹیٹس اپ لوڈ کئے انہیں بلاک کردیا گیا ۔

کراچی کے علاقے گلشن اقبال کے رہائشی عاشق رسولؐ نے اپنے فیس بک وال پر ’’ گماں تک نہ ہوا وہ شخص بچھڑنے والا ہے ‘‘ الوداع خادم رضوی ، اسٹیٹس اپ لوڈ کیا جس پر فوراً ہی انہیں بلاک کردیا گیا ۔ ان کے اسٹیٹس پر فیس بک نے پیغام دیا کہ آپ کی پوسٹ ہمارے معیار پر پورا نہیں اترتی جس کی وجہ سے آپ کی مذکورہ پوسٹ کو کوئی نہیں دیکھ سکے گا۔

اس پیغام کے بعد ان کا اکاؤنٹ بلاک کردیا گیا۔ وہیں یورپی ملک سے بھی امت کے قاری نے فون کرکے بتایا کہ ان کا اکاؤنٹ بھی فیس بک نے علامہ خادم رضوی سے متعلق پوسٹنگ کی وجہ سے بلاک کردیا ہے جبکہ رات گئے تک کاؤنٹ بند ہونے سےمتعلق متعدد شکایات ملتی رہیں۔

فیس بک کے مستقل استعمال کنندہ افراد نے اکاؤنٹس کی بندش پر امکان ظاہر کیا کہ راولپنڈی میں ہونے والے دھرنے سے متعلق پوسٹنگ پر پابندی کیلیے فیس بک نے فلٹر لگایا تھا جسے ہٹایا نہ جاسکا اور انتقال سے متعلق خبر پوسٹ ہونے پر ان کا نام اسٹیٹس میں ہونے کے باعث ایک خود کار نظام کے تحت صارفین کے اکاؤنٹس بلاک ہوتے چلے گئے، تاہم بعد ازاں ایک ایک ماہ کیلئے بلاک کئے گئے کئی اکاؤنٹس کچھ گھنٹوں بعد بحال کردیئے گئے۔