جکارتہ: پولیس نے بوتلوں میں بند کرکے نایاب طوطوں کی اسمگلنگ کی کوشش ناکام بنادی۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق انڈونیشن پولیس نے پلاسٹک کی بوتلوں میں بند طوطوں کی اسمگلنگ کی کوشش ناکام بناتے ہوئے 64 زندہ طوطے برآمد کرلیے جب کہ بوتلوں میں بند 10 طوطے مردہ حالت میں پائے گئے۔
پولیس کے مطابق شپ کریو نے ایک باکس سے پرندوں کے شور کی آواز سننے پر باکس کو کھولا تو اس میں سے درجنوں طوطے برآمد ہوئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ان طوطوں کو اندرون ملک کی مارکیٹ یا یورپ اسمگل کیا جاتا ہے۔
پولیس کے مطابق جہاز کے کریو نے بتایا کہ انہیں ایک باکس کے اندر عجیب و غریب آوازیں سننے کے بعد کچھ شک ہوا اور یہ آوازیں پرندوں کی طرح تھیں جس پر باکس کو کھولا گیا تو طوطوں کو پلاسٹک کی بوتلوں میں بند کیا گیا تھا جس میں وہ پھنسے ہوئے تھے۔
پولیس کا کہنا ہےکہ اس سلسلے میں فوری طور پر کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔
پولیس حکام کے مطابق قبضے میں لیے گئے طوطوں میں آسٹریلین نسل کے بلیک کیپ قیمتی طوطے شامل ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق انڈونیشیا میں اس طرح طوطوں کی اسمگلنگ پکڑے جانے کا یہ پہلا واقعہ نہیں، اس سے قبل 2015 میں بھی ایک شخص قیمتی پرندے بوتلوں میں بند کرکے اسمگل کرتے ہوئے پکڑا گیا تھا۔