پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کا کہنا ہے کہ حکومت کے خلاف اعلان جنگ کیا جاچکا ہے اورمیدان جنگ سے پیچھے ہٹنا گناہ کبیرہ ہے، اس سلیکٹڈ حکومت کو ذلت و رسوائی کے ساتھ نکالنا ہے۔
پی ڈی ایم کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے عوام نے ریفرنڈم کردیا اور سلیکٹڈ حکومت کو مسترد کردیا۔ دھاندلی ہوئی ہے، دھاندلی کرنے والا بھی معلوم ہے ، وہ کہتے ہیں کہ ہمارا نام نہ لو، آپ سیاست کریں اور ہم نام بھی نہ لیں۔ آپ دھاندلی کریں تو وہ جرم نہیں لیکن ہم دھاندلی کے خلاف احتجاج کریں تو آپ خفا ہوجاتے ہیں۔
مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ سلیکٹڈ حکومت کے خلاف اعلان جنگ کیا جاچکا ہے اور میدان جنگ سے پیچھے ہٹنا گناہ کبیرہ ہے، آج تک اس کا کسی سے واسطہ نہیں پڑا تھا لیکن اب اسے پتہ چلے گا، اس سلیکٹڈ حکومت کو ذلت و رسوائی کے ساتھ نکالنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج ہم اس قابل نہیں کہ دنیا ہمارے ساتھ تعلقات قائم کرے، ناکام خارجہ پالیسی کی وجہ سے امریکہ ، چین، ایران اور سعودی عرب ہم پر اعتماد کرنے کو تیار نہیں۔ امریکہ کی خوشنودی کیلئے چین کی 70 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کو تباہ کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں بھارت کا وزیراعظم پاکستان آیا اور پاکستان کو تسلیم کیا کیونکہ اس وقت پاکستان کی معیشت ترقی کر رہی تھی اور بھارت ہمارے ساتھ تجارت کرنا چاہتا تھا لیکن اب معیشت کو تباہ و برباد کردیا گیا ہے۔ جس ملک کی معیشت کمزور ہو وہ ریاست بھی تباہ و برباد ہوجاتی ہے۔
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ تم اپنے قوم کی نظر میں بھی ناقابل اعتبار ہو اور دنیا کی نظر میں بھی ناقابل اعتبار ہو۔ یہ قوم جانوروں کی قوم نہیں جس پر تم جیسے حکمرانوں کو اقتدار جاری رکھنے کی اجازت دی جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ لاپتا افراد کی باتیں کہاں ہیں۔ آج بلوچ، سندھی، پختون اور پنجابی رو رہا ہے۔ اقتدار میں آنے سےپہلے کیا انہوں نے کشمیر کو تقسیم کرنے کا فارمولا پیش نہیں کیا تھا؟
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے نواز شریف، شہباز شریف کی والدہ اور تحریک لبیک کے سربراہ کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
پی ڈی ایم کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ وہ نواز شریف اور شہباز شریف کی والدہ اور مریم نواز کی دادی کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ مریم نواز دادی کے انتقال کے باعث جلسے میں گفتگو نہیں کرسکیں۔
انہوں نے تحریک لبیک کے سربراہ کے انتقال پر بھی افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ ’ہم مولانا خادم حسین رضوی کے خاندان، جماعت اور تمام متعلقین سے تعزیت کرتے ہیں۔‘