سندھ ہائیکورٹ نے اسلام قبول کرکے پسند کی شادی کرنے والی آرزو فاطمہ کو دارالامان منتقل کرنے کاحکم دیدیا،عدالت نے آرزوکی تعلیم اوردیگرسہولیات کا انتظام کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ محکمہ داخلہ آرزوکی کونسلنگ کااہتمام کرے اورمحکمہ داخلہ سے کوئی نمائندہ روزانہ ایک گھنٹہ آرزو سے ملاقات کرے۔
نجی ٹی وی کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں اسلام قبول کرکے پسند کی شادی کرنے والی آرزو فاطمہ کیس کی سماعت ہوئی،عدالت نے آرزو سے پھراستفسارکیا کہ آپ والدین کے ساتھ جانا چاہتی ہیں؟،آرزوفاطمہ نے ایک دفعہ پھروالدین کے ساتھ جانے سے انکارکردیا.
وکیل آرزو فاطمہ نے کہاکہ کیس کافیصلہ اسلامی قوانین کے تحت کیا جائے،اگرعائلی قوانین اوراسلامی قوانین کامعاملہ آجائے تو اسلامی قوانین کو فوقیت ہوگی۔
عدالت نے کہاکہ ہم نے فیصلہ کردیاہے آپ چاہیں تو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیں ،سندھ ہائیکورٹ نے مقدمہ نمٹا تے ہوئے کہاکہ پولیس شفاف تفتیش کرکے ماتحت عدالت میں رپورٹ پیش کرے.
عدالت نے آرزو فاطمہ کودارالامان منتقل کرنے کاحکم دیدیا،عدالت نے آرزوکی تعلیم اوردیگر سہولیات کا انتظام کرنے کی ہدایت کردی،عدالت نے کہاکہ محکمہ داخلہ آرزوکی کونسلنگ کااہتمام کرے،محکمہ داخلہ سے کوئی نمائندہ روزانہ ایک گھنٹہ آرزو سے ملاقات کرے۔