اسکولوں کوبند کرنے یا نہ کرنےکی 2 مختلف تجاویز سامنے آئی ہیں جنہیں این سی او سی میں پیش کروں گا، سعید غنی
اسکولوں کوبند کرنے یا نہ کرنےکی 2 مختلف تجاویز سامنے آئی ہیں جنہیں این سی او سی میں پیش کروں گا، سعید غنی

وفاقی حکومت کا تعلیمی ادارے26نومبر سے بند کرنے کا اعلان

 وفاقی حکومت نےکرونا کے بڑھتے ہوئے کیسزکے باعث ملک بھر میں تعلیمی ادارے26نومبر سے بند کرنے کا اعلان کردیا۔

وفاقی وزیرتعلیم شفقت محمود نے کہاہے کہ 26 نومبرسے 24 دسمبرتک آن لائن کلاسز ہوں گی جبکہ 25 دسمبر سے 10 جنوری تک مکمل چھٹیاں ہوں گی اور11 جنوری کو تمام تعلیمی ادارے کھول دیے جائیں گے،

وفاقی وزیر شفقت محمود نے کہاکہ 26 نومبرسے بچے گھر میں اپنی تعلیم جاری رکھ سکیں گے، جہاں آن لائن نظام ہے وہاں آن لائن تعلیم کا سلسلہ جاری رہے گا اور جہاں آن لائن نظام نہیں ہوگا وہاں اساتذہ ہوم ورک دیں گے جب کہ اس حوالے سے فیصلے صوبائی حکومتیں کریں گی۔

وزیر تعلیم شفقت محمود کے مطابق مارچ اوراپریل میں بورڈ کے امتحانات کومئی میں کرانے کی سفارش کی ہے، یونیورسٹی ہاسٹلزکے طلبہ کا ایک تہائی حصہ ہاسٹلزمیں قیام کرسکیں گے، نوکریوں کے سلسلہ میں ہونے والے ٹیسٹ جاری رہیں گے۔

شفقت محمود کا کہناتھا کہ اساتذہ کوبلانے کے حوالے سے اسکول انتظامیہ فیصلہ کرے گی، نیا تعلیمی سال کواگست میں لے جانے کے حوالے سے تجویززیرغورہے، کورونا کے حوالے سے تمام صورتحال کا جائزہ لیا جاتا رہے گا۔

شفقت محمود کاکہنا تھا کہ دسمبر میں ہونے والے تمام امتحانات کو 15 جنوری تک ملتوی کردیا گیا ہے تاہم انٹری لیول کے امتحانات روٹین کے مطابق جاری رہیں گے اورانہیں ایس او پیزکے ساتھ منعقد کیا جاسکتا ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ جنوری کے پہلے ہفتے میں ایک ریویو سیشن ہوگا جس میں بیماری کی صورتحال کو دیکھا جائے گا اور اس کے مطابق فیصلہ کیا جائیگا اور11 جنوری کو تعلیمی ادارے دوبارہ کھل جائیں گے۔

وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ ووکیشنل انسٹی ٹیوٹ جن میں روزانہ کلاسز نہیں ہوتیں وہ چلتے رہیں گے جب کہ سینئر میڈیکلز کی ٹریننگز جاری رہیں گی۔

شفقت محمود نے کہا کہ سفارش کررہے ہیں بورڈ کے جو امتحانات مارچ یا اپریل میں ہونا تھے انہیں مئی جون میں لے جایا جائے تاکہ جب تعلیمی ادارے کھلتے ہیں تو طلبہ کو کورس ورک مکمل کرنے کا وقت مل جائے، یہ بھی تجویز ہے کہ نیا تعلیمی سال اپریل کےبجائے اگست تک لے جایا جائے اور گرمیوں کی چھٹیاں کم کردی جائیں تاکہ تعلیم کے فرق کو کور کیا جاسکے۔

واضع رہے کہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر(این سی او سی) پہلے ہی تعلیمی ادارے فوری بند کرنے کی سفارش کرچکا ہے۔

اس سے قبل وفاقی وزیرشفقت محمود کی زیرصدارت وزرائے تعلیم کا اہم اجلاس ہوا جس میں صوبائی وزرائے تعلیم و دیگر متعلقہ حکام نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔‏

اجلاس میں کورونا صورتحال کاجائزہ لیا گیا، موسم سرما کی تعطیلات سے متعلق مشاورت ہوئی اور موسم سرما کی جلد اورمعمول سے زائد تعطیلات کی تجویزپرتبادلہ خیال ہوا۔

وزرائے تعلیم کانفرنس میں 25 نومبرسے 24 دسمبرتک تمام تعلیمی ادارے بند کرنے سمیت ایک ماہ کے دوران ہونے والے تمام امتحانات موخرکرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق وفاقی وزارت تعلیم نے کورونا بڑھنے پرتعلیمی اداروں کے لیے تجاویزپہلے ہی ‏صوبوں ‏کوارسال کردی گئی ہے جس میں پہلی تجویزتعلیمی اداروں کو24 نومبرسے 31 جنوری تک بند کرنے، دوسری تجویزنومبرسے پرائمری اسکولز بند کردئیے جائیں جب کہ تیسری تجویزمیں ‏2 دسمبرسے مڈل اسکولزبند کرنے کا کہا گیا ہے۔

تجاویزمیں مزید کہا گیا کہ ‏15 دسمبر سے ہائرسیکنڈری اسکولزکے بچوں کو اداروں میں آنے سے روک ‏دیا ‏جائے، اساتذہ کو اداروں میں بلایا جائے،آن لائن ایجوکیشن کے لیے تیاری کی ‏جائے۔ مقامی طورپرانتظامات کئے جائیں، ٹیلی اسکول، ٹیلی ریڈیو سمیت آن لائن ‏ایجوکیشن ‏سسٹم کولاگو کیا جائے۔

وفاقی وزارت  تعلیم کی جانب سے تعلیمی سیشن کو 31 مئی تک بڑھانے کی تجویزدی گئی ہے۔ میڑک ، انٹرمیڈیٹ امتحانات ‏جون ‏‏2021میں لیے جائیں گے۔