کراچی (رپورٹ : سید نبیل اختر) سہراب گوٹھ میں میں ہربل دوا کی غیر قانونی تیاری کا انکشاف ہوا ہے۔رجسٹرڈ کمپنی میسرز سٹی ہربل کیئر لیبارٹریز پرائیوٹ لمیٹڈ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کی منظوری کے بغیر دوا تیار کرکے صوبے بھر میں فروخت کررہی ہے ۔
فارم 6اور 7 کےبغیر مینوفیکچرنگ پر کمپنی کے ہی ایک ڈائریکٹر نے سی ای او کے غیر قانونی اقدام کیخلاف سیکریٹری صحت کو شکایت کردی ۔چیف ڈرگ انسپکٹر کو شواہد بھی فراہم کئے گئے جس پر صوبائی ڈرگ انسپکٹرز پر مشتمل ٹیم نے کورنگی کے ایک ڈسٹری بیوشن یونٹ سے غیر قانونی طور پر تیار دوا کا بڑا اسٹاک پکڑ لیا ۔
اہم ذرائع نے بتایا کہ کسی بھی دوا ساز کمپنی کو دوا کی مینوفیکچرنگ کیلئےڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی سے اجازت طلب کرنا ہوتی ہے جسے فارم 6 کہا جاتا ہے جبکہ کمپنی جو پروڈکٹ بنائے گی اس لیے ڈریپ سے فارم حاصل کیا جاتا ہے،مذکورہ دونوں فارمز کی موجودگی کے بغیر کوئی رجسٹرڈ کمپنی بھی دوا کی مینوفیکچرنگ نہیں کرسکتی ۔تاہم سہراب گوٹھ کے قریب فیڈرل بی ایریا انڈسٹریل ایریا میں واقع میسرز سٹی ہربل کیئر لیبارٹریز پرائیوٹ لمیٹڈ کے سی ای او رانا عارف نے ڈریپ کی اجازت کے بغیر دوا کی مینوفیکچرنگ اور فروخت شروع کررکھی ہے ۔
مذکورہ کمپنی 8ڈائریکٹرز پر مشتمل ہے جس کے ایک ڈائریکٹر نے کمپنی کے سی ای او وڈائریکٹر رانا عارف کے غیر قانونی اقدام کے خلاف محکمہ صحت سندھ کو شکایت درج کرادی ہے ۔شکایت کنندہ جمال خالد خان نے اس سلسلے میں سیکریٹری صحت سندھ کو بھی مکتوب لکھے جبکہ ایک خط چیف ڈرگ انسپکٹر سندھ کو بھی ارسال کیا جس میں دوا کی مینوفیکچرنگ اور فروخت کے شواہد بھی فراہم کیے ،اپنے مکتوب میں ڈائریکٹر نے بتایا کہ مذکورہ خط ڈریپ کے شیڈول ون کی خلاف ورزی پر سیکریٹری صحت سندھ کو بھیجے گئے خط کے ریفرنس کے ساتھ تحریر کیا جارہا ہے ۔
خط میں کہا گیا کہ ہماری کمپنی میسرز سٹی ہربل کیئر لیبارٹریز پرائیوٹ لمیٹڈ سے فارم 6اور7 کے بغیر دوا کی مینوفیکچرنگ اور فروخت کا غیر قانونی کاروبار کیا جارہا ہے جو ہماری کمپنی کی بدنامی کا سبب بنے گا ، لہذا اس سلسلے میں قانونی اقدامات ناگزیر ہیں ۔
درخواست گزار نے چیف ڈرگ انسپکٹر کو کراچی کے تین اضلاع کے میڈیکل اسٹورز (موٹاز سپر اسٹور کلفٹن،کوثر میڈیکل گزری اور عدنان ڈیپارٹمنٹل اسٹور کورنگی )سے مذکورہ کمپنی کی دوائیں خریدیں ،ان کی رسیدیں بھی حاصل کرکے اپنی درخواست کے ساتھ ارسال کیں جس پر چیف ڈرگ انسپکٹر نے مذکورہ معاملے کی تحقیقات اور کارروائی کیلئے ڈرگ انسپکٹر دلاور جسکانی کو ہدایت کی ، ڈرگ انسپکٹر نے معاملے کی تحقیقات کرکے کورنگی میں کمپنی کے ایک ڈسٹری بیوشن یونٹ پر چھاپہ مارکر دواؤں کا ایک بڑا اسٹاک اپنے قبضے میں لے لیا ہے.
ذرائع نے بتایا کہ ڈرگ امسپکٹر کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ کمپنی کے غیرقانونی اقدام کے خلاف کیس تیار کرکے کوالٹی کنٹرول بورڈ میں پیش کرے تاکہ کمپنی کے سی ای او کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج کی اجازت حاصل کی جاسکے ۔
دوسری جانب معلوم ہوا ہے کہ میسرز سٹی ہربل کیئر لیبارٹریز پرائیوٹ لمیٹڈ نے گزشتہ دنوں ڈریپ کی جانب سے فارم 6 اور7کے اجرا نہ ہونے پر مجاز اتھارٹی کے خلاف عدالت سے رجوع کیا تھا اورمؤقف اختیار کیا تھا کہ ڈریپ انہیں لائسنس اور پروڈکٹ رجسٹریشن جاری نہیں کررہا ، عدالت نے ڈریپ حکام سے وضاحت طلب کی کہ کمپنی کے ساتھ زیادتی کیوں کی جارہی تو ڈریپ حکام نے عدالت کو بتایا کہ کمپنی نے فارم 6اور7کیلئے جو قوائد طے کیے گئے ہیں وہ پورے نہیں کئے گئے۔
ڈریپ حکام نے بتایا کہ کمپنی سہراب گوٹھ میں تیسری اور چوتھے منزل پر مینوفیکچرنگ کررہی ہے جس کے لیئے گراؤنڈ پر ہونا حروری ہے جبکہ گراؤنڈ فلور اور فرسٹ فلور پر گارمنٹ فیکٹری قائم ہے جہاں کپڑا مینوفیکچر کیا جاتا ہے جس سے دوا کی صحت پر فرق پڑتا ہے اسلئے ڈریپ نے کمپنی کو فارم 6اور 7جاری نہیں کیا ہے ۔
ذرائع نے بتایا کہ میسرز سٹی ہربل کیئر لیبارٹریز پرائیوٹ لمیٹڈ کا ہیڈ آفس پلاٹ نمبر D-4 گلشن اقبال بلاک 9میں واقع ہے۔کمپنی کے کورنگی میں واقع ڈسٹری بیوشن یونٹ سے جو دوائیں قبضے میں لی گئی ہیں ان میں سرن کی پائلو کیور (بواسیر کی دوا)،ہڈیوں کے درد میں استعمال ہونے والی انلجیٹ کریم ،سرن کی یوز فاراٹ ،کولک، لو کیور ،کریک کریم ، اچ کریم اور دیگر شامل ہیں ۔