سائل کے عدالت عظمیٰ کے جج کے گھرملنے سے متعلق کیس میں سپریم کورٹ نے سائل کو ایک لاکھ روپے جرمانہ کردیااورجرمانہ ادا کرنے تک سائل کو باہرنہ نکلنے کا حکم دیدیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق سپریم کورٹ میں سائل کے عدالت عظمیٰ کے جج کے گھرپرجا کر ملنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،سائل کی جانب سے سپریم کورٹ جج کو گھرپراپروچ کرنے پرعدالت برہم ہو گئی،جسٹس مشیر عالم میاں خیل نے کہاکہ اس کیس میں کامران بنگش کون ہے؟، کیاآپ سمجھتے ہیں عدالتیں انصاف نہیں کرتیں ؟، درخواست گزار کامران بنگش نے کہاکہ میں نے صرف میرٹ پر ہی فیصلہ کرنے کی استدعا کی تھی۔
جسٹس مظہرعالم میاں خیل نے کہاکہ دو خاندانوں کے جھگڑے کی وجہ سے چاہتے تھے معاملہ حل ہو جائے، ابھی آپ کو جیل بھیجیں گے تو میرٹ پر فیصلے کا معلوم ہوگا ،جسٹس مظہرعالم نے کہاکہ میرے ایک کزن کا نام بھی کامران بنگش ہے،ایک گھنٹہ درخواست گزار میرے ڈرائنگ روم میں بیٹھا رہا ،وکیل کامران بنگش نے کہاکہ بچہ ہے غلطی پر معافی مانگتا ہوں۔
جسٹس مظہرعالم نے کہاکہ کوئی ان پڑھ ایسا کرتا تو معاف کردیتے ،میں ڈرائنگ روم آ یا تو اس نے مجھے کہا میرا کل کیس ہے ،جسٹس مظاہرعلی اکبر نقوی نے کہاکہ کوئی درخواست گزار ایسے جج کو ملنے کی جرات کیسے کر سکتا ہے؟ ،جسٹس مظاہرعلی اکبر نقوی نے استفسارکیاکہ جج سے ملنے کی بات اس کے ذہن میں کیسے آئی ؟،انجینئرنگ گریجویٹ شخص جیل جائے گا تو جج سے ملنے کا معلوم ہوگا۔
عدالت نے کامران بنگش کو فوری ایک لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیدیا،جسٹس عمر عطابندیال نے کامران بنگش سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ آج ہی جرمانہ ادا ہوگا یا جیل جاوَ گے،عدالت نے کامران بنگش کے والد کی جانب سے کل تک مہلت کی استدعا مستردکردی اور جرمانہ ادا کرنے تک کامران بنگش کو باہر نہ نکلنے کا حکم دیدیا۔