ملتان میں ہونے والے پی ڈی ایم کے جلسے کے خوف سےملتان پولیس نے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے و پیپلزپارٹی کے رہنما علی موسیٰ گیلانی کو گرفتار کرلیا۔
ملتان پولیس کے مطابق حکومت پنجاب کی جانب سے کورونا کے باعث ریلیوں پر پابندی تھی، علی موسیٰ گیلانی کے خلاف پابندی کے باوجود ریلی نکالنے پر مقدمہ درج کیا گیا۔
ملتان پولیس کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے 30 رہنما نامزد اور 50 نامعلوم کارکنوں کے خلاف ایف آئی ار درج کی گئی ہے۔
ملتان پولیس کا کہنا ہے کہ ایف آئی آر میں عبدالقادرگیلانی، علی موسیٰ گیلانی اور ایم پی اے علی قاسم گیلانی نامزد ہیں تاہم علی موسیٰ گیلانی اور دیگر چار ساتھیوں کو باقاعدہ گرفتار کرلیا گیا ہے۔
اس حوالے سے علی موسیٰ گیلانی کا کہنا تھا کہ مجھے اور ساتھیوں کو پولیس نے گرفتار کرلیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اپنے خلاف درج ایف آئی آرمانگی لیکن نہیں دی جارہی ہے ۔
اس حوالے سے پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے علی موسیٰ گیلانی کی گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے۔
بلاولبھٹو ذرداری کا کہنا تھا کہ علی موسیٰ گیلانی کی گرفتاری سلیکٹڈ حکمرانوں کی غنڈہ گردی ہے، دھاندلی کی پیداوار حکومت اب عوامی تحریک کو طاقت سے دبانا چاہتی ہے۔
بلاول بھٹو ذرداری کا مزید کہنا تھا کہ پرُامن سیاسی سرگرمیاں، احتجاج عوام کاحق ہے اور یہ روکنا آئینی خلاف ورزی ہے۔
بلاول نے مطالبہ کیا کہ علی موسیٰ گیلانی کو فوراً رہا کیا جائے۔