سپریم کورٹ نے کراچی سرکلر ریلوے کیس میں وزیراعلیٰ سندھ کوتوہین عدالت کانوٹس جاری کر دیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق سپریم کورٹ میں کراچی سرکلر ریلوے کیس کی سماعت ہوئی،چیف جسٹس گلزاراحمد کی سربراہی میں بنچ نے کیس کی سماعت،ایف ڈبلیو او کو تاحال ٹھیکہ نہ دینے پر سپریم کورٹ نے اظہار برہمی کیا۔
سیکریٹری ٹرانسپورٹ سندھ نے عدالت کو بتایا کہ ایف ڈبلیو او نے پی ون کے لیے 25 ملین روپے مانگے تھے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ایف ڈبلیو اوکسی نجی ادارے کیساتھ کام نہیں کر رہا کہ منافع کمائے،عدالتی حکم کی آڑ میں استعمال کی اجازت نہیں دیں گے، یہ زیر زمین پل بنانا دس ارب روپے کا کام نہیں ۔
چیف جسٹس گلزاراحمد نے کہاکہ ایف ڈبلیو او نے تاحال کام کیوں نہیں شروع کیا؟،ڈی جی ایف ڈبلیو او نے کہاکہ ہم نے ڈیزائن بنا کر دیاتھا سندھ حکومت نے تاحال منظور نہیں کیا۔
سپریم کورٹ نے وزیراعلیٰ سندھ کوتوہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا،مراد علی شاہ کو سرکلر ریلوے کیس میں توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا گیا،سرکلرریلوے کیلیے تعمیراتی کام کے ڈیزائن کی منظوری نہ دینے پرنوٹس جاری ہوا ۔
عدالت نے ریلوے کیس کی سماعت 2 ہفتوں کیلیے ملتوی کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ کو 2 ہفتوں میں توہین عدالت نوٹس کا جواب جمع کرانے کی ہدایت کی۔