سپریم کورٹ نے پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف ملازمین کی مستقلی سے متعلق باچا خان یونیورسٹی کی نظرثانی درخواست خارج کردی،چیف جسٹس پاکستان نے باچا خان یونیورسٹی کے لیگل ایڈوائزرکی سرزنش کرتے ہوئے کہاکہ آپ کے ادارے کے وکیل موجود ہیں؟،آپ الگ سے ادارے کے لیگل ایڈوائزر بن کے کھڑے ہوگئے،آپ عدالت کے سامنے ہوشیاری مت دکھائیں،عدالت کو گمراہ کرنے پر توہین عدالت کا نوٹس جاری کر دیں گے۔
نجی ٹی وی کے مطابق سپریم کورٹ میں باچا خان یونیورسٹی کے ملازمین کی مستقلی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،باچا خان یونیورسٹی کے وکیل پشاور سے ویڈیو لنک پر پیش ہوئے،یونیورسٹی کے لیگل ایڈوائزر روسٹرم پرآگئے۔
چیف جسٹس گلزاراحمد نے استفسار کیاکہ آپ کون ہیں بھائی؟، یونیورسٹی کے لیگل ایڈوائزرنے جواب دیتے ہوئے کہاکہ میں باچا خان یونورسٹی کا لیگل ایڈوائزرہوں،جسٹس منیب اختر نے کہاکہ پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف اپیل دائرکرنا چاہیے تھی،لیگل ایڈوائزرنے کہاکہ اپیل کا وقت گزر جانے کے باعث نظرثانی درخواست دائرکی۔
عدالت نے باچا خان یونیورسٹی کے لیگل ایڈوائزر کی سرزنش کردی،چیف جسٹس پاکستان نے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ آپ کے ادارے کے وکیل موجود ہیں؟،آپ الگ سے ادارے کے لیگل ایڈوائزر بن کے کھڑے ہوگئے،آپ عدالت کے سامنے ہوشیاری مت دکھائیں،عدالت کو گمراہ کرنے پر توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیں گے،عدالت نے پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف یونیورسٹی کی نظر ثانی درخواست خارج کردی۔