قانون نافذ کرنے والے ادارے نے 2 مبینہ دہشت گردوں کو حراست میں لے لیا۔
ذرائع کے مطابق قانون نافذ کرنے والے ادارے نے جامعہ فاروقیہ کے مہتمم مولانا عادل قتل کیس میں ملوث 2 مبینہ دہشت گردوں کو حراست میں لے کر تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں دہشت گردوں سے مولانا عادل پر حملے کی تفتیش کی جارہی ہے، دونوں دہشت گردوں سے ریکی کے حوالے سےبھی تفتیش کی جارہی ہے۔
دہشت گردوں کی جانب سے مولانا عادل کو 10 اکتوبر بروز ہفتہ کراچی کے علاقے شاہ فیصل کالونی نمبر 2 میں واقع شمع شاپنگ سینٹر کے قریب ان کی ڈبل کیبن گاڑی پر فائرنگ کی گئی تھی ۔ جس کے نتیجے میں جامعہ فاروقیہ کے مہتمم مولانا عادل خان اور ڈرائیور مقصود احمد زخمی ہوئے تھے۔بعد ازاں مولانا عادل اور ان کے ڈرائیور زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگئے تھے۔
جبکہ مولانا عادل اور ڈرائیور کے قتل کی تحقیقات کے لیے پولیس کے اعلیٰ افسران پر مشتمل کمیٹی قائم کی گئی تھی، 4 رکنی تحقیقاتی کمیٹی کا سربراہ کراچی پولیس چیف غلام نبی میمن کو بنایا گیا تھا، دیگر افسران میں ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عمر شاہد، ڈی آئی جی ایسٹ اور ایس ایس پی کورنگی شامل ہیں۔