ڈیفنس فیز4 میں پولیس مقابلے سے متعلق ضلع جنوبی پولیس نے پریس ریلیز جاری کردی۔
پریس ریلیز کے مطابق ضلع جنوبی میں بڑھتی ہوئی وارداتوں کے پیش نظر دو مختلف ٹیمیں تشکیل دی ہوئی ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ گشت کے دوران ڈیفنس فیز فور میں ویگو گاڑی کو مشتبہ جان کر روکنے کی کوشش کی، گاڑی میں سوار افراد نے متاثرہ بنگلے کی جانب بھاگنے کی کوشش کی، ملزمان کا پیچھا کرتے ہوئے پولیس بھی بنگلے میں داخل ہوئی تو ملزمان نے فائرنگ کردی، پولیس کی جوابی فائرنگ سے 5 ملزمان زخمی ہوئے جو ہسپتال لے جاتے ہوئے دم توڑ گئے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مارے گئے ملزمان میں غلام مصطفی سرائیگی کینگ کا سرغنہ تھا، دیگر ملزمان میں عباس،عابد،ریاض اور عمران شامل جبکہ ایک کی شناخت نہیں ہوسکی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ سرائیکی کینگ کے 6 ملزمان جیل میں ہیں، ملزمان گھر کی ماسیوں اور ملازمین کے ذریعے معاملات حاصل کرتے تھے، دوران واردات ملزمان پلاس اور دیگر اوزار کا استعمال کرکے گھر میں داخل ہوتے تھے، ملزمان واردات کے وقت موبائل فون آف رکھتے تھے، ملزمان کے خلاف پنجاب میں کئی مقدمات درج ہیں،ملزمان سے اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے۔
دوسری جانب مبینہ پولیس مقابلے کے حوالے سے بنگلے کی مالکن لیلیٰ پروین کاویڈیو بیان بھی سامنے آگیا ہے۔
لیلیٰ پروین کا کہنا ہے کہ بہت زیادتی کی گئی ہے۔ کراچی میں ڈیفینس فیز فورمیں رات ساڑھے4بجے میرے گھر پرپولیس اور سادہ لباس میں اہلکار آئے، میری ساس، نند، اور ڈرائیورگھرپر موجود تھے، میری ساس کی ایک ہفتے سے طبیعت صحیح نہیں تھی، رات ہی میرا ڈرائیورمیری ساس کو گھرڈسچارج کراکے لایا ہے۔
لیلیٰ پروین کا کہنا ہے کہ پولیس اہلکار رات کو میرے گھر داخل ہوئے اورمیرے ڈرائیور کو اٹھاکر لے گئے اور اسے قتل کردیا جبکہ وہ گاڑی بھی ساتھ لے گئے تھے۔
لیلیٰ پروین کا کہنا ہے کہ میں پوچھنا چاہتی ہوں اگر وہ غریب تھا تو آپ بلاوجہ اُس کی جان لے سکتے ہیں، وہ گھر پر سورہا تھا آپ نے پکڑلیا تھا، اُسے کیوں مارا، میں اُس کی بیوی اور تین بچوں کو کیا جواب دوں، میرا ڈرائیور بے گناہ تھا مجھے اُس کے لیے انصاف چاہیے۔