کرونا کے حوالے سے حکومت کا بیانیہ بری طرح ناکام ہوگیا۔
اپوزیشن کے جلسے کو روکنے کیلیے حکومت نے کرونا وائرس کے پھیلائو اوراس کے نتائج کو جوازبنایا تھا۔میڈیا کے ذریعے مسلسل حکومتی ترجمانوں کی فوج یہ باورکراتی رہی کہ ان کے جلسوں سے کرونا پھلیے گا اورلوگ مریں گے لیکن حکومت یہ جواب دینے سے قاصر رہی کہ جلسوں سے کرونا پھیلتا ہے تو گلگت بلتستان الیکشن میں اس کے وزیروں ،مشیروں نے درجنوں جلسے کیوں کیے جبکہ ان جلسوں میں کرونا ایس او پیزکا کوئی خیال نہیں رکھا گیا تھا۔
اسی طرحیبر پختونخوا میں پشتون موومنٹ کو جگہ جگہ جلسوں کی اجازت دی گئی تھی جہاں ہزاروں افراد بغیرماسک اور مناسب فاصلے کے شریک ہوئے۔
حکومتی بیانیےکے مقابلے میں اپوزیشن نے مہنگائی،بے روزگاری،کشمیرکا سوادا کرنے اور حکومت کی نالائقی کو جواز بنایا،ان میں سے اہم نکتہ مہنگائی تھی تھی۔
عوامی سروے سے ثابت ہوا کہ لوگوں کی بڑی تعداد نے کرونا خطرے کے مقابلے میں مہنگائی کو زیادہ اہمیت دی اوراپوزیشن کے بیانیے کو درست قرار دیا اس طرح حکومت کا بیانیہ بری طرح ناکام ہو گیا۔