رپورٹ :عمران خان
ایف آئی اے نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے قومی خزانے کو جعلی ڈگریوں پر پر تعیش نوکریاں حاصل کرکے اور غیر قانونی بھرتیوں سے کروڑوں روپے کا نقصان پہنچانے کے الزام میں پی آئی اے کے2غیر ملکی افسران سمیت7سابق و موجودہ افسران کے خلاف مقدمات درج کرکے تحقیقات شروع کردی ہے۔
ابتدائی طور پر کی جانے والی کارروائی میں 2افسران کو گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ دیگر کی گرفتاریوں کے لئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
کارروائی کے بعد پی آئی اے میں کھلبلی مچ گئی ہے کیونکہ اس وقت ایف آئی اے کراچی میں پی آئی اے اور سول ایوی ایشن میں اربوں روپے کی کرپشن اور بدعنوانیوں کی 50کے لگ بھگ انکوائریاں چل رہی ہیں جن پر تیزی سے تحقیقات مکمل کرنے کا سلسلہ جاری ہے اور اب ثبوت اور شواہد سامنے آنے پر مقدمات کے اندراج کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے
امت کو موصول ہونے والی دستاویزات کے مطابق ،قومی اداروں میں کرپشن اور بدعنوانیوں کے خلاف انکوائریوں میں تیزی لاتے ہوئے ڈائریکٹر ایف آئی اے منیر احمد شیخ کی ہدایات پر ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل میں ڈپٹی ڈائریکٹر عبدلرؤف شیخ کی سربراہی میں ٹیم نے 2مقدمات درج کئے گئے ہیں جن میں سے ایک مقدمہ الزام نمبر 25/2020میں سابق جرمن نژادد قائم مقام سی ای او برنڈ ہلڈنبرانڈ(Bernd Hildenbrand) اورآسٹرین نژاد ہلمٹ بشوفنار(Helmut Bechhofner)کو نامزد کیا گیا ہے۔
ان پر الزامات ہیں کہ جرمن نژاد افسر نے غیر قانونی طور پر اور اختیارات تجاوز کرکے آسٹرین نژاد شخص کو بھرتی کرکے قومی خزانے کو 52لاکھ روپے کا نقصان پہنچایا جبکہ دوسرے مقدمہ میں سابق ڈائریکٹر ایچ آر رزاد احمد ،سابق اسسٹنٹ منیجر ریکروٹمنٹ اینڈ پلیسمنٹ سید فہد علی ،موجودہ سینئر ٹیکنیشن محمد زبیر ،محمد شیر اقبال اور محمد سممت دیگر کو نامزد کیا گیا ہے ملزمان کے خلاف ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل میں جعلی ڈگریوں پر پی آئی اے میں نوکریاں حاصل کرکے کئی برسوں تک کروڑوں روپے کی تنخواہیں اور دیگر مراعات حاصل کرنے کے حوالے سے انکوائری شروع کی گئی تھی جس میں اب ثبوت اور شواہد سامنے آنے پر انسپکٹر طاہر ایوب نے مقدمہ درج کیا ہے
ابتدائی کارروائی میں مقدمہ الزام نمبر 26/2020میں ملزم شیر شیر اقبال اور آصف کو گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ دیگر کی گرفتاریوں کے لئے چھاپے مارے جا رہے ہیں
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 17اکتوبرکو ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل کراچی نے ہی ایک بڑی کارروائی کرتے ہوئے پی آئی اے کے سابق ایم ڈی پی آئی اے اعجاز ہارون کو ایچ آر ہیڈ حنیف پٹھان سمیت گرفتار کر کے مقدمہ درج کیا تھا جن پر الزام ہے کہ انہوں نے سابق ڈپٹی ایم ڈی سلیم سیانی کو غیر قانونی طور پر بھرتی کیا۔