بینظیر بھٹو کی صاحبزادی آصفہ بھٹو نے پہلی بار کسی بڑے جلسہ عام سے خطاب کرکے اپنی سیاسی اننگز کا باقاعدہ آغاز کیا اور خوب پذیرائی حاصل کی
بینظیر بھٹو کی صاحبزادی آصفہ بھٹو نے پہلی بار کسی بڑے جلسہ عام سے خطاب کرکے اپنی سیاسی اننگز کا باقاعدہ آغاز کیا اور خوب پذیرائی حاصل کی

ملتان جلسہ میں آصفہ کی تقریر‘ محترمہ کی شال اورانداز نے بے نظیر کی یاد تازہ کردی

رکاوٹیں، پکڑ دھکڑ، مقدمات کے باوجود اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم نے حکومت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا اور ملتان میں جلسہ کرنے میں کامیاب رہا۔
جلسے کو روکنے کیلئے حکومت کی کوششیں ناکام ہوگئیں اور تمام تر رکاوٹوں کے باوجود اپوزیشن اتحاد نے گھنٹہ گھر چوک پر میدان سجایا۔

اپوزیشن اتحاد کے جلسے کی میزبان پیپلزپارٹی تھی اور یہ جلسہ پی پی کے 54 ویں یوم تاسیس پر منعقد کیا گیا تھا۔

سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے علی قاسم گیلانی سمیت متعدد کارکنوں کو گرفتار بھی کیا گیا تاہم مقدمات، گرفتاریوں اور رکاوٹوں کے باوجود اپوزیشن اتحاد نے قلعہ کہنہ باغ کے قریب گھنٹہ گھر چوک میں میدان سجایا۔

جلسے کے دوران آصفہ بھٹو زرداری ماسک پہنے رہیں اور کارکنوں کو بھی ماسک لگانے کی تلقین کرتی رہیں۔

تاہم کارکنوں کے اصرار پر آصفہ بھٹو نے ماسک اتار بھی دیا۔

ملتان میں سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو کی صاحبزادی آصفہ بھٹو زرداری نے پہلی بار کسی بڑے جلسہ عام سے خطاب کرکے اپنی سیاسی اننگز کا باقاعدہ آغاز کیا۔

اپنے خطاب میں آصفہ نے بھی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ اتنے جبر کے باوجود عوام نے اتنی بڑی تعداد میں یہاں پہنچ کر فیصلہ دے دیا ہے کہ اب سلیکٹڈ کو جانا ہوگا۔

جلسے میں اپنے خطاب کے دوران آصفہ بھٹو اپنی والدہ بے نظیر بھٹو یاد تازہ کرتی رہیں۔
آصفہ بھٹو نے اپنی والدہ کی شال زیب تن کررکھی تھی اور انہوں نے انداز بھی محترمہ بے نظیر بھٹو کا اپنایا جسے صرف پیپلزپارٹی کے کارکنوں نے ہی نہیں بلکہ دیگر جماعتوں سے تعلق رکھنے والوں نے بھی پذیرائی بخشی۔