اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے تاریخی اہمیت کے حامل سیاحتی مقامات کی اصل شکل میں بحالی کو یقینی بنانے کی ہدایت کردی ہے۔
قومی رابطہ کمیٹی برائے سیاحت کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان سیاحت کےاعتبار سے بیش بہا قدرتی وسائل سے مالامال ہے۔ سیاحت کے فروغ سے ملکی معیشت بہتراورغربت کے خاتمے میں مددحاصل ہوگی۔
وزیراعظم عمران خان نے تمام سیاحتی مقامات کی قدرتی خوبصورتی کو بحال رکھنےکیلئے چیئر لفٹ یا پیدل چلنے کیلئے ٹریکس بنانے کی بھی ہدایت کردی۔ وزیراعظم نے ملک بھر کے سیاحتی مقامات پر تجاوزات کی روک تھام کیلئے قوانین وضوابط بنانے کی ہدایت کردی۔
وزیراعظم نے منظور شدہ نقشے کے مطابق تعمیرات سمیت مختلف مسائل کے بروقت حل کیلئے قوانین بنانے کی بھی ہدایت کردی۔
معاون خصوصی ذوالفقار بخاری اور اعلیٰ سرکاری حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان،مشیر سیاحت پنجاب آصف محمود، تمام صوبوں بشمول گلگت بلتستان وآزاد کشمیر کے چیف سیکریٹرز نے بھی ویڈیولنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔
اجلاس کو حکومت پنجاب کی طرف سے ٹیکسلا اور لاہور میوزیم کی اپ گریڈیشن پر بریفنگ دی گئی۔ ورلڈبینک کے مالی معاونت سےگوردوارہ پنجہ صاحب کی ترقی اور اٹک قلعہ کو سیاحوں کیلئے کھولنے سے متعلق بریفنگ دی گئی۔
اجلاس کو پنجاب میں موجود 511 سیاحتی مقامات کیلئے موبائل ایپ بنانے اور ان جگہوں سے کچرے کی منتقلی پر بریفنگ دی گئی۔ خیبر پختونخوا میں سیاحتی مقامات پر تجاوزات گرانے اور نئے سیاحتی مقامات بنانے پر بریفنگ دی گئی۔
اجلاس کو علاقائی لوگوں کو اپنے گھروں کے ساتھ سیاحوں کیلئے رہائش گاہیں بنانے کے لیے قرضے دینے پر بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو آزاد کشمیراور گلگت بلتستان کی طرف سے سیاحت کے فروغ کیلئے اٹھائے گئےاقدامات پر بھی بریفنگ دی گئی۔
اجلاس کو سندھ میں 868 سیاحتی مقامات کی جیومیپنگ، صحرائے تھر میں ڈیزرٹ سفاری اور کینجھرجھیل میں سیاحتی سرگرمیوں پر بریفنگ دی گئی۔ بلوچستان کی طرف سے 5 بیچ پارکس بنانے کےعلاوہ سیاحت کے فروغ کیلئے مختلف اقدامات کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی۔