پاکستان کی عدالت کا اس کیس میں دائرہ اختیار نہیں بنتا۔فائل فوٹو
پاکستان کی عدالت کا اس کیس میں دائرہ اختیار نہیں بنتا۔فائل فوٹو

بھارت کو کلبھوشن کا وکیل مقررکرنے کے لیے 14 جنوری تک کی مہلت

اسلام آبادہائیکورٹ نے کلبھوشن یادیو کیس میں بھارتی ہائی کمیشن کے وکیل کی مزید وقت دینے کی استدعا منظورکرلی ، عدالت نے کلبھوشن یادیو اور بھارتی قیدی کی واپسی کی درخواست پر سماعت 14 جنوری تک ملتوی کردی۔

تفصیلات کے مطابق کلبھوشن یادیوکیس کی اسلام آبادہائیکورٹ میں سماعت ہوئی،وزارت قانون نے کلبھوشن کووکیل فراہم کرنے کی درخواست دائرکررکھی ہے،اسلام آبادہائیکورٹ کے 3 رکنی لارجربنچ نے کیس کی سماعت کی،چیف جسٹس اطہرمن اللہ،جسٹس عامر فاروق، جسٹس گل حسن بنچ میں شامل ہیں،اٹارنی جنرل خالدجاوید اسلام آبادہائیکورٹ میں پیش ہوئے،بھارتی ہائی کمیشن کی طرف سے بیرسٹرشاہ نوازعدالت میں پیش ہوئے۔

عدالت نے وکیل سے استفسار کیاکہ کلبھوشن کیس میں بھارت کاکیامو¿قف ہے؟،وکیل بھارتی سفارتخانہ نے کہاکہ بھارتی ہائی کمیشن نے بتایادلی میں وزارت خارجہ کی میٹنگزجاری ہیں،عدالت نے کہا کہ ہماری ذمہ داری ہے کلبھوشن کیس میں فیئرٹرائل کویقینی بنائیں ،کلبھوشن کیس میں عالمی عدالت کے فیصلے پرہرصورت عمل ہوگا،اٹارنی جنرل نے کہاکہ پاکستان باربارتیسری قونصلررسائی کی آفرکرچکا، بھارت کوکلبھوشن تک تیسری قونصلررسائی کیلئے تیارہیں۔

بھارتی ہائی کمیشن کے وکیل نے کہاکہ کلبھوشن کی پیروی کرنی ہے یانہیں؟بھارت کومزیدوقت درکارہے، بھارت کوکلبھوشن کی قانونی معاونت کیلئے 3 ہفتے کاوقت دیاجائے،عدالت نے بھارتی ہائی کمیشن کے وکیل کی مزیدوقت دینے استدعامنظور کرتے ہوئے کیس کی سماعت 14 جنوری تک ملتوی کردی ۔

عدالت میں بھارتی قیدی کی واپسی کی درخواست پرسماعت بھی سماعت ہوئی ،چیف جسٹس ہائیکورٹ نے کہاکہ اگرسزا مکمل ہوگئی ہے توقیدی کورہاہوناچاہیے،وکیل بھارتی ہائی کمیشن نے کہاکہ بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنرپیش ہوناچاہتے ہیں،چیف جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ وہ عدالت کے سامنے کیوں پیش ہوناچاہتے ہیں؟وکیل نے کہاکہ ڈپٹی ہائی کمشنروکیل کی خدمات لینے سے متعلق آگاہ کرناچاہتے ہیں،عدالت نے بھارتی قیدی کی واپسی کی درخواست پرسماعت بھی 14 جنوری تک ملتوی کردی۔