پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز (پی آئی اے) کی تاریخ میں پہلی بار افسران کی سب سے بڑی تعداد کا اچانک کراچی سے اسلام آباد ٹرانسفر کردیا گیا۔
ذرائع کے مطابق شعبہ مارکیٹنگ کے 450 افسران کو 28 دسمبر تک اسلام آباد منتقل ہونے کے احکامات دیے گئے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ لاڑکانہ کے سوا اندرون سندھ پی آئی اے کے تمام دفاتر بند کردیے گئے ہیں جبکہ اندرون سندھ سے پہلے افسران کا کراچی ٹرانسفر کیا گیا اور اب کراچی سے افسران کو اسلام آباد ٹرانسفر ہونے کے احکامات دیے گئے ہیں۔
حکومت کا نیواسلام آباد ائیر پورٹ پی آئی اے کو دینے کا فیصلہ
ذرائع کے مطابق پی آئی اے کا ہیڈ آفس کراچی میں ہے جبکہ شعبہ مارکیٹنگ کا بڑا حصہ اسلام آباد منتقل کردیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایاکہ اچانک ٹرانسفر کے احکامات ملنے پر افسران شدید بے چینی اور مایوسی کا شکار ہیں۔
دوسری جانب پی آئی اے کے ترجمان کے مطابق پی آئی اے کے فلائٹ آپریشن کا بڑا حصہ شمال میں منتقل ہوا ہے، اس لیے افسران کا تبادلہ اسلام آباد کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ 22 جنوری 2019 کو وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس میں پی آئی اے کا ہیڈ آفس اسلام آباد منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا جس کی وجہ ہوابازی ڈویژن کا اسلام آباد میں ہونا ہے۔