صدر مملکت عارف علوی نے 3 دسمبرکوایوان صدر میں چاروں صوبوں کے گورنر اورعلما کرائے کا اہم اجلاس طلب کیا۔ چاروں گورنرزاورعلما کرائے کی بڑی تعداد نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔
اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب میں صدرعارف علوی کا کہنا تھا کہ ریاست، حکومت اور علمائے کرام کا معاشرے میں اہم کردار ہے۔ علما اپنی بیٹھک میں کرونا سے بچاؤ کے درس بھی دیں گے۔ عوام کو اس عالمی وبا کیلیے سنجیدہ ہونا پڑے گا۔ کل بروز جمعہ ملک بھر میں یوم دعا منایا جائے گا۔
صدر مملکت نے کہا کہ علما کرام نے بھی ایس او پیز پرعمل درآمد کے عزم کا اعادہ کیا ہے، مساجد کے حوالے سے 17 ایس او پیز کا علما نے اعادہ کیا۔ کوشش کی جائے کہ مساجد میں قالین نہ بچھائے جائیں۔ سردی کے باعث قالین بچھانا ضروری ہو تو ڈس انفیکٹ کیا جائے۔ نمازی گھروں سے وضو کر کے آئیں۔ سماجی فاصلہ برقرار رکھیں۔ ماسک استعمال کریں۔
انہوں نے کہا کہ اجلاس میں علما کرام نے اس بات پر زور دیا ہے کہ سیاستدان بھی ایس اوپیز پر عمل کریں۔ کرونا کی پہلی لہر میں اللہ کے فضل سے حکمت عملی کامیاب رہی، ہمیں اسی حکمت عملی کے تحت حفاظتی اصولوں پر عمل درآمد کرنا ہوگا۔ کرونا کیخلاف کامیابیوں کو دوبارہ حاصل کرنا ہے، عوام کو آگاہی فراہم کرنے میں منبر و محراب کا اہم کردار ہے۔
صدر نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کرونا کی دوسری لہر میں عوام کا ایس او پیز پر عمل نہ کرنا باعث تشویش ہے۔ کرونا کی اس لہر میں شہریوں کا ایس او پیز پر عمل نہ کرنے سے خطرناک صورت حال بن رہی ہے۔ دوسری لہر مزید حفاظتی انتظامات پر عمل ردرآمد کی متقاضی ہے۔ سرد موسم میں کرونا ایک بار پھر ایکٹو ہوا ہے۔ ہمیں کرونا سے لڑنا نہیں بلکہ اس سے نمٹنا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل جون جولائی میں کرونا کی بڑھتی لہر پر صدر مملکت اور علما کے درمیان مشاورت کیلئے اجلاس طلب کیا گیا تھا۔