ڈیفنس میں مبینہ پولیس مقابلے کے بعد بنگلے کی مالک اورپی ٹی آئی کی رہنما لیلیٰ پروین پولیس کیخلاف مقدمے کیلیے عدالت پہنچ گئیں۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی کراچی نے ڈیفنس کراچی میں مبینہ مقابلے میں ملزمان کی ہلاکت کے واقعے پر پولیس افسران و اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے گذری تھانے کے ایس ایچ اوکو10 دسمبرکے لیے نوٹس جاری کردیا۔
درخواست گزار لیلیٰ پروین نے مؤقف اختیارکیا ہے کہ پولیس اہلکاروں اورافسران کی جانب سے دھمکیاں دی جارہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پولیس نے بنگلے میں جعلی مقابلہ کیا، 30 بور پستول میرے ڈرائیور عباس کے پاس ہونے کا غلط دعویٰ کیا۔
درخواست گزار نے کہا ہے کہ مذکورہ بنگلے میں کوئی رہائش پذیر نہیں جس نے مقابلہ دیکھا ہو۔
ان کا کہنا ہے کہ بنگلے کے دروازوں اور دیواروں پر گولی کے کوئی نشانات نہیں ہیں، پولیس نے شواہد مٹانے کے لیے کرائم سین کو فوری دھو دیا تھا۔
درخواست گزار لیلیٰ پروین کا کہنا ہے کہ میرے ڈرائیورعباس کا غیر جانبدارنہ پوسٹ مارٹم بھی نہیں کرنے دیا گیا۔
درخواست گزارکا مزید کہنا ہے کہ پولیس میرے ڈرائیوار کو زندہ ہمارے سامنے سے لے کرگئی تھی، مقابلے کے دوران کوئی بھی پولیس اہلکار زخمی نہیں ہوا ہے۔
درخواست گزار لیلیٰ پروین نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ پولیس افسران و اہلکاروں کے خلاف قتل اور دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا جائے۔