اسرائیل سے روابط کے معاملے پر پارلیمان کو اعتماد میں لیا جائے۔فال فوٹو
اسرائیل سے روابط کے معاملے پر پارلیمان کو اعتماد میں لیا جائے۔فال فوٹو

پی ڈی ایم اوراسٹیبلشمنٹ میں بات چیت کا آغاز۔زرداری کا اہم کردار

ساق سابق وزیراعظم نوازشریف اور سابق صدر آصف علی زرداری کے درمیان ایک ہفتے کے دوران تین مرتبہ ٹیلیفونک رابطہ ہواہے جس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی ہے۔

نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیاہے کہ نوازشریف اور فضل الرحمن کا لہجہ نرم کروانے کیلیے آصف زرداری سرگرم ہو گئے ہیں اورانہوں نے دونوں کو اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات پرتیارکرنے کیلیے کوششوں کا آغازکر دیاہے ۔

رپورٹ میں دعویٰ کیا گیاہے کہ آصف زرداری کے مشترکہ دوستوں نے اسٹیبلشمنٹ اورسابق صدر کے درمیان رابطہ کروانے کیلیے پل کا کردار نبھایا ہے، آصف زرداری کو اسٹیبلشمنٹ کا پیغام پہنچایا گیاہے جس کے بعد سابق صدراپنی علالت بھول کرنوازشریف اورفضل الرحمن کے بیانیے سے بھرپورفائدہ اٹھا رہے ہیں اورنوازشریف کے معاملات میں مفاہمت کے طورپرڈیل کروانے میں مصروف ہیں ۔پی ڈی ایم کی تحریک کچھ دو اورکچھ لو کے مراحل میں داخل ہو چکی ہے ۔

روپرٹ کے مطابق اسٹیبلشمنٹ اورآصف زرداری کے درمیان رابطہ کروانے والی تیسری قوت پی ڈی ایم کی تجویزکردہ شرائط کو قبول کرتی ہے تو بات آگے بڑھے گی جو آصف زرداری اور نوازشریف مشترکہ طورپرطے کر رہے ہیں،اگر پس پردہ مذاکرات ناکام ہوئے تو تحریک میں مزید تیزی آئے گی ۔ پی ڈی ایم کی تحریک کے دوسرے مرحلے سے قبل ایک مثبت پیغام ملا ہے ، باضابطہ طورپرمذاکرات شروع ہوں گے تو تحریک کو بھی کم کرنا ہوگا تاہم ڈیل سے پہلے احتجاج اور مظاہرے اسی طرح جاری رہیں گے۔