لاہور ہائیکورٹ نے سفید کاغذ کے بے دریغ استعمال کومفاد کا معاملہ قرار دیا ہے اوروفاقی حکومت کو سفید کاغذ کا بے جا استعمال روکنے کے بارے میں اقدامات کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
ہفتے کو لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نےابوذرسلمان خان نیازی ایڈووکیٹ کی درخواست پرہدایات جاری کیں جس میں سفید کاغذ کے بے جا استعمال کی نشاندہی کی گئی اوربتایا گیا کہ عدالتوں اورسرکاری اداروں میں سفید کاغذ کودونوں جانب سے استعمال نہیں کیا جا رہا ہے۔
جسٹس شاہد کریم نے باور کرایا کہ یہ معاملہ مفاد عامہ کی آگاہی کے حوالے سے بھی اہم ہے اور اس نکتہ سے اتفاق کیا کہ سفید کاغذ کا ضائع کرنا ماحولیات کی خرابی کی ایک وجہ ہے۔
فیصلے میں باور کرایا گیا کہ سفید کاغذ کے زیادہ استعمال اور درختوں کی کٹائی کی وجہ سے فصلوں کو بھی نقصان پہنچ رہا ہے۔درخواست گزار نے نشاندہی کی کہ سفید کاغذ کی تیاری درختوں سے کی جاتی ہے،اس لیے کاغذ کا بے جااستعمال روکنے کیلئے اسے دونوں جانب سے استعمال کرنے کا حکم دیا جائے۔