اسلام آباد ہائی کورٹ نے قتل کے مقدمے میں رکن خیبرپختونخوا اسمبلی فیصل زمان کی 10 دسمبر تک حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں متعلقہ عدالت کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کر دی۔
ایم پی اے فیصل زمان نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست جمع کرائی جس میں مؤقف اختیار کیا کہ وہ آزاد حیثیت میں ہری پور سے رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے اور کوئی سیاسی جماعت جوائن نہیں کی۔
فیصل زمان کی جانب سے دائر درخواست کے مطابق صوبے میں حکمران جماعت پی ٹی آئی میں شامل ہونے کے لیے دباؤ ڈال رہی تھی اور شمولیت اختیار نہ کرنے پر جھوٹا کیس بنوا دیا گیا، نامعلوم افراد کے خلاف قتل کی ایف آئی آر میں دو ماہ بعد اعترافی بیانات کی روشنی میں ملزم بنایا گیا۔
درخواست گزار کے مطابق اپنے علاقے میں سیاسی قد کاٹھ ہے اور حکمران جماعت گرفتاری کے ذریعے تضحیک چاہتی ہے، سیاسی انتقام کے باعث فوری گرفتار کیے جانے کا خدشہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ میرے خلاف درج ایف آئی آر جھوٹی اور من گھڑت ہے، حفاظتی ضمانت منظور کی جائے تاکہ اس عرصہ میں متعلقہ عدالت سے رجوع کر سکوں۔
عدالت نے فیصل زمان کی استدعا منظور کرتے ہوئے کے پی پولیس کو ایم پی اے کی فوری گرفتاری سے روک دیا اور فیصل زمان کی 20 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں متعلقہ عدالت کے سامنے پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔