طاقتورایک بار پھرجیت گیااورفیصل آباد میں گھریلو ملازمہ بچی پرتشدد کرنیوالے ملزم کی عدالت نے ضمانت منظورکرلی ، ضمانت بچی کا میڈیکل نہ ہونے کی وجہ سے منظورکی گئی جبکہ پولیس نے بچی کو عدالت میں پیش کرنے یا چائلڈ پروٹیکشن بیوروکے حوالے کرنے کی بجائے اپنے والدین کے پاس ساہیوال پہنچادیا۔
مقدمے میں نامزد شریک ملزمہ ثمینہ کی گھر میں موجودگی کے باوجودپولیس اسے گرفتار نہ کرسکی جبکہ نجی ٹی وی کے مطابق ملزم کو تحریک انصاف کی مقامی قیادت کی حمایت حاصل ہے اور فیصل آباد پولیس نے دباﺅاوربااثرشخصیات کے آگے گھٹنے ٹیک دیے۔
فیصل آبادمیں بچی پر تشدد کے الزام میں چائلڈ پروٹیکشن بیورو کی مدعیت میں درج مقدمے پرملزم رانا منیر کو تحویل میں لے کر پرائیویٹ گاڑی میں تھانہ مدینہ ٹاﺅن پولیس نے عدالت پیش کیاجہاں مجسٹریٹ ذوالفقار احمد نے پولیس کی طرف سے بچی کا میڈیکل نہ کروانے کی وجہ سے ملزم کی ایک لاکھ روپے کے مچلکوں کے عو ض ضمانت منظورکرلی ۔
نجی ٹی وی چینل کے مطابق پولیس نے بچی کو عدالت میں پیش کرنے کی بجائے والدین کے حوالے کردیا جس کا تھانے میں اندراج بھی کرلیاگیااوردو لیڈی کانسٹیبلز کے ہمراہ بچی کو ساہیوال پہنچا دیا گیا جبکہ بچی کا بیان بھی ریکارڈ نہ کیا جاسکا۔
نجی ٹی وی نے بتایا کہ قواعد کے مطابق بچی کو مدعی چائلڈ پروٹیکشن بیوروکے حوالے کیاجانا تھاتاہم تحریک انصاف کی رہنمافردوس عاشق اعوان کا موقف تھا کہ ملازمہ کو پیرکوعدالت پیش کیا جائے گا۔ متعلقہ ایس ایچ او رائے آفتاب نے بچی کی والدین کو حوالگی تصدیق کرتے ہوئے بتایاکہ متاثرہ بچی کو فرید ٹاو¿ن میں والد اللہ دتہ کے حوالے کیا گیا۔
دوسری طرف متعلقہ پولیس نے مقدمے میں نامزد بااثر ملزمہ ثمینہ کو حراست میں ہی نہیں لیا جو خاوند کی گرفتاری کے وقت بھی گھر پر ہی موجود تھی اورگزشتہ شام سے آخری اطلاعات تک گھر میں ہی موجود ہے ۔ نجی ٹی وی کے مطابق بااثر ملزم کو باعزت طریقے سے نجی گاڑی میں لایاگیا ، پولیس نے دباﺅاوربااثر شخصیات کے آگے گھٹنے ٹیک دیئے، ملزم کو تحریک انصاف کی مقامی قیادت کی حمایت حاصل ہے ۔