فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر اور ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز (آباد) کے سابق چیئرمین محمد حنیف گوہر نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ایمنسٹی اسکیم کی تاریخ میں ایک سال کی توسیع کی جائے۔
حنیف گوہر نے کہا کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے)اور محکمہ تحفظِ ماحولیات سمیت تعمیراتی شعبے سے متعلق دیگر ادارے اسکیم کے اعلان کے بعد بلڈرز اینڈ ڈیولپرز کو این او سی جاری کرتے ہوئے رُکاوٹیں کھڑی کررہے ہیں جس کے باعث 31 دسمبر 2020 تک کی دی گئی اسکیم سے بلڈرز اور ڈیولپرز و رئیل اسٹیٹ سے منسلک سرمایہ کار مستفید نہیں ہو پائیں گے۔
حنیف گوہر کا کہنا تھا کہ عالمی وبا کورونا کے باعث پہلے ہی تعمیراتی شعبے سمیت دیگر کاروبار بھاری مالی نقصان سے دوچار ہے جس کے براہِ راست ملکی معیشت پر منفی اثرات پڑے ہیں۔
حنیف گوہر نے کہا کہ مُلکی معیشت پر دبائو کم کرنے کے لئے ایمنسٹی اسکیم میں ایک سال کی توسیع بہترین اقدام ہوگا۔جس سے حکومتی ریونیو میں اضافے کے ساتھ ساتھ تعمیراتی شعبے کو ترقی ہوگی۔
اُنہوں نے کہا کہ تعمیراتی شعبہ کسی بھی ملک کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ تعمیراتی شعبے کی ترقی سے دیگر سو سے زائد ذیلی صنعتیں بھی متحرک ہوتی ہیں۔
حنیف گوہر نے حکومت سے یہ مطالبہ بھی کیا کہ ایمنسٹی اسکیم میں توسیع کے ساتھ ساتھ ایس بی سی اے ، انوائرمنٹ اور تعمیراتی شعبے سے متعلق دیگر اداروں میں تعمیراتی منصوبوں کی منظوری کے لئے آسانیاں پیدا کی جائیں تاکہ تعمیراتی شعبے اور رئیل اسٹیٹ میں ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ہو سکے۔
ایف پی سی سی آئی کے سینئر نائب صدر نے کہا کہ ملک میں پہلے ہی ایک کروڑ 20 لاکھ گھروں کی کمی ہے۔ وزیرِ اعظم عمران خان نے کم آمدنی والے طبقے کے لئے سستے گھروں کی فراہمی کے لئے نیا پاکستان ہائوسنگ اسکیم سمیت دیگر مراعات کا اعلان کیا ہے۔
حنیف گوہر نے کہا کہ ایمنسٹی اسکیم میں توسیع سے ملکی معیشت کو سہارا ملنے کے ساتھ ساتھ وزیراعظم عمران خان کا پاکستان میں سستے گھروں کی تعمیر اور کم آمدنی والے طبقے کواِن کی فراہمی کا خواب پورا ہوگا۔