وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ آنے والے دنوں میں سیالکوٹ ایکسپورٹرز کا سینٹر بن جائے گا، ہماری بھی کوشش ہے پاکستان کے پسماندہ علاقوں کوترقی دیں،پاکستان کاسب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ زرمبادلہ ذخائرنہیں ہیں۔
سیالکوٹ میں صنعتکاروں اورتاجروں سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ سیالکوٹ میں بزنس کمیونٹی سے ملنے آیا ہوں ،آنےوالے دنوں میں سیالکوٹ ایکسپورٹرزکا سینٹر بن جائے گا،سیالکوٹ نے خود پیسے جمع کرکے شاندار ایئر پورٹ بنایا،ایئر سیال سے سیالکوٹ اور پاکستان کو فائدہ ہوگا،ہماری بھی کوشش ہے پاکستان کے پسماندہ علاقوں کوترقی دیں،پاکستان کاسب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ زرمبادلہ ذخائرنہیں ہیں،حکومت سنبھالی توہمارے پاس بیرونی ادائیگیوں کیلیے پیسہ نہیں تھا۔
وزیراعظم نے کہاکہ کورونا کے دوران مشکلات کا سامنا تھا،کورونا کی پہلی لہرکے دوران عوام نے تعاون کیا،اپوزیشن تنقید کررہی تھی کہ میں مکمل لاک ڈاوَن نہیں کررہا،آج وہی اپوزیشن کورورنا کی دوسری لہر کے دوران جلسے کررہی ہے،امریکہ میں بہت تیزی سے کورونا وائرس پھیل رہا ہے،اگر احتیاطی تدابیر پر عمل کیا تو اپنی انڈسٹری اور لوگوں کو بچاسکتے ہیں،ماسک کے استعمال سے کورونا وبا سے بچا جاسکتا ہے، کوروناکی دوسری لہرمیں احتیاط نہ کی تویہ سردیاں بہت مشکل سے گزریں گی۔
وزیراعظم عمران خان کاکہناتھاکہ 60کی دہائی میں پاکستانی تیزی سے ترقی کررہا تھا،ہم نے بزنس کمیونٹی کی رکاوٹیں دورکرنی ہیں،جو علاقے پیچھے رہ گئے ہیں ان پر خاص توجہ دی جائے،گلگت بلتستان،فاٹا اور بلوچستان پیچھے رہ گیا ہے،ڈی جی خان کے قبائلی علاقے سب سے پیچھے رہ گئے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ وہ ملک ترقی نہیں کرسکتا جہاں چھوٹا سا طبقہ امیراورباقی غریب ہوں،چین نے 70کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالا،چین سی پیک کے ذریعے اپنے مغربی چین کو اوپراٹھانا چاہتا ہے،ان کاکہناتھا کہ احساس پروگرام پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا پروگرام ہے،جب تک ہمارے ملک کی دولت نہیں بڑھے گی ملک کو غربت سے نہیں نکال سکتے،انڈسٹریلائزیشن کے ذریعے ملک کو اوپر اٹھائیں گے،ہم نے اپنی ایکسپورٹس میں اضافہ کرنا ہے،انہوں نے کہاکہ سیالکوٹ میں اسٹیٹ آف دی آرٹ یونیورسٹی بنا رہے ہیں،شہروں میں سٹی گورنمنٹ لارہے ہیں۔