امریکاکے ایک صحرا میں پراسرار دھاتی ڈھانچے یا ستون کے نظر آنے اور پھر غائب ہونے کا معمہ حل نہیں ہوسکا تاہم اب تک یہ دنیاکے مختلف ملکوں میں نمودار ہوچکا ہے اور اس بار یہ پولینڈ میں نظر آیا ہے۔
پولینڈ کے دارالحکومت وارسا میں دریا کنارے ایک شخص کو ورزش کرتے ہوئے دھات سے بنا 10 فٹ لمبا تکونی ستون نظر آیا۔
مقامی حکام کی جانب سے بھی دریا کنارے ایک پراسرار ستون کی موجودگی کی تصدیق کی گئی ہے جسے اسکریو کے ذریعے نصب کیا گیا ہے جب کہ اس کو لگانے کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی ہے۔
خیال رہے کہ ایسا ہی پراسرار دھاتی ڈھانچہ گذشتہ ماہ سب سے پہلے امریکی ریاست یوٹاہ کے جنوب مشرقی علاقے میں واقع دور دراز صحرا میں نظر آیا تھا اور پھر اچانک پراسرار طریقے سے غائب ہوگیا تھا۔
بعد ازاں اس ڈھانچے کی تصاویر اور ویڈیو دنیا بھر میں وائرل ہوگئیں اور دنیا بھر میں لوگ اس پر قیاس آرائیاں کرنے لگے، کسی نے اس کو خلائی مخلوق کی کارستانی قرار دیا تو کسی نے اسے 1968کی ایک سائنس فکشن فلم ‘ ‘2001، اے اسپیس اوڈیسی’ کے ایک منظر سے مشابہہ قرار دیا،جب کہ بعض افرادکاکہنا تھاکہ یہ کسی فنکار کا فن پارہ ہے۔
امریکی صحرا میں غائب ہونے کے بعد ایساہی چمکیلا دھاتی ستون یا ڈھانچہ یورپی ملک رومانیہ، نیدر لینڈ اور پھر برطانیہ میں نظر آیا۔
رومانیہ اور نیدر لینڈ میں بھی یہ پراسرار دھاتی ڈھانچہ نظر آنے کے بعد غائب ہوگیااور اس کا کچھ نہیں پتہ چل سکا تاہم برطانیہ میں اس کو لگانے والا شخص سامنے آگیا اور اس نے اقرار کیا کہ یہ سب اس نے محض تفریح کےلیےکیا ہے۔
دوسری جانب امریکا میں ایک غیر معروف آرٹ کمپنی نے یوٹاہ کے صحرا میں ملنے والے دھاتی ڈھانچے کی تصویر سوشل میڈیا پر لگاکر اس کی قیمت 45 ہزار امریکی ڈالر بھی لگادی ہے تاہم اس نے یہ دعویٰ نہیں کیا کہ دور دراز صحرا میں انہوں نے ہی اسے نصب کیا تھا یہ پھر انہوں نے ہی اسے تخلیق کیا ہے ۔