سانحہ ماڈل ٹاؤن متاثرین کی طرف سے بیرسٹر علی ظفر نے دلائل دیے۔فائل فوٹو
سانحہ ماڈل ٹاؤن متاثرین کی طرف سے بیرسٹر علی ظفر نے دلائل دیے۔فائل فوٹو

پٹواری نئے پاکستان میں بھی پرانا کام ہی کررہے ہیں۔لاہور ہائی کورٹ

لاہور ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے ہیں کہ پٹواری (ن) لیگ کے ہی تیارکردہ ہیں اوروہ نئے پاکستان میں بھی پرانا کام ہی کررہے ہیں۔

نجی ٹی وی کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں مسلم لیگ (ن ) کے رہنماؤں اورکارکنان کی گرفتاریوں کے خلاف درخواست پرکیس کی سماعت ہوئی، ایڈوکیٹ جنرل پنجاب نے عدالت میں مؤقف پیش کیا کہ بلاجواز کسی لیگی کارکن ہے خلاف مقدمہ درج نہیں ہوا، ریاست کی ذمے داری ہے کہ شہریوں کی زندگی کو تحفظ فراہم کرے، جہاں کورونا ایس او پی کی خلاف ورزی ہو گی وہاں مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

مسلم لیگ (ن) کے وکیل نے عدالت میں مؤقف پیش کیا کہ ایڈوکیٹ جنرل پنجاب درج کیے گئے مقدمات کی تفصیل کے بغیر ہی آ گئے ہیں، رہنماؤں کی گرفتاریاں  پی ڈی ایم جلسے کو روکنے کے لیے کی جا رہی ہیں ، غیر قانونی طور پر لیگی رہنماؤں اور کارکنوں پر21 مقدمات درج ہو چکے ہیں، اور یہ مقدمات پٹواریوں کی مدعیت میں درج ہو رہے ہیں۔

جسٹس چوہدری مشتاق نے ریمارکس دیئے کہ پٹواری بھی تو آپ کے ہی تیارکیے گئے ہیں، پٹواری نئے پاکستان میں بھی پرانا کام ہی کر رہے ہیں۔ لاہور ہائیکورٹ نے تفصیلی دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔