سندھ ہائیکورٹ نے جعلی پولیس مقابلے میں پولیس اہلکاروں کوسزا سنا دی،عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاہے کہ یہ لوگ شہریوں کو سر میں گولی مار دیتے ہیں وہ بھی رات کو3 بجے،کیا ان کو کوئی جان کا خطرہ تھا۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں جعلی پولیس میں بے گناہ شہریوں کی ہلاکت کے کیس کی سماعت ہوئی،وکیل نے کہاکہ اگرایک دن کی بھی سزاہوگی تو ان کی نوکری چلی جائیگی،عدالت نے کہاکہ 2 آدمی اورماریں گے تو کیا ان کاپروموشن ہو جائے گا؟۔
عدالت نے کہا کہ یہ لوگ شہریوں کو سر میں گولی مار دیتے ہیں وہ بھی رات کو 3 بجے ،کیا ان کو کوئی جان کا خطرہ تھا،کم سے کم عید کے دن تو کوئی ڈکیتی نہیں کریگا،عدالت نے کہاکہ جب کسی بے گناہ کی عید جیل میں گزرسکتی ہے توان کو بھی جیل جاناچاہیے ۔
پولیس اہلکار تفتیش میں مقابلہ ثابت کرنے میں ناکام رہے ،عدالت نے پولیس مقابلے میں ملوث اہلکاروں کو سزا سنادی،پولیس اہلکاروں کو6،6ماہ قید اور50 ،50 ہزاروپے جرمانہ عائدکردیاگیا، پولیس اہلکاروں کوکمرہ عدالت سے گرفتارکرلیاگیا۔