وزیراعظم عمران خان کا قبل ازوقت سینیٹ الیکشن کا خواب چکنا چور ہوتا دکھائی دے رہاہے، ضمنی انتخابات ہونے تک ایسا ہونا ممکن نہیں۔
نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے کہاہے کہ چاروں صوبائی اسمبلیوں اور قومی اسمبلی کی خالی نشستوں پر ضمنی انتخابات کا اعلان کر دیا گیاہے ، ضمنی لیکشن ہونے تک سینیٹ انتخابات نہیں ہوسکیں گے ،ضمنی انتخاب کے بعد نو منتخب اراکین کے حلف اٹھانے پرہی سینیٹ الیکشن ہو سکیں گے،الیکشن کمیشن نے شیڈول پرکام شروع کردیاہے اور8 حلقوں میں ضمنی انتخاب فروری کے پہلے ہفتے میں ہونے کا امکان ہے ۔
یادرہے کہ وزیراعظم عمران خان نے قبل از وقت فروری میں سینیٹ انتخابات کروانے کا فیصلہ کیا تھا جس کیلیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا جائے گا ۔ قبل از وقت سینیٹ انتخابات پر اپوزیشن کی جانب سے شدید ردعمل بھی دیکھنے میں آ رہاہے
یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ 12مارچ کو سینیٹ کے 103 کے ایوان میں سے 52 سینیٹرز ریٹائرڈ ہو جائیں گے سینیٹ الیکشن میں مسلم لیگ (ن) کے سب سے زیادہ 17 جبکہ پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کے 7،7 سینیٹرز ریٹائر ہوں گے۔ بی این پی مینگل اور اے این پی کی نمائندگی ختم ہو جائے گی۔ مسلم لیگ ن کے پنجاب سے 11، اسلام آباد ، بلوچستان اور خیبر پختونخوا سے دو ،دو سینٹرز رٹائر ہوں گے۔