وزیر ریلوے اعظم سواتی کا کہنا ہے کہ اگراپوزیشن ارکان استعفے دیں تو میں ڈی چوک پرمٹن کے گوشت کی 100 دیگیں تقسیم کروں گا اور سینیٹ کے چیئرمین سے ان کے استعفے منظور کرواؤں گا۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرریلوے اعظم سواتی کا کہنا تھا کہ پاکستانی اداروں میں بہتری لانا ہماری اولین ترجیح ہے، اگر میں امریکا میں اپنی دیوالیہ کمپنوں کو اٹھا سکتا ہوں تو ریلوے کو بھی ایک سال کے اندر منافع بخش ادارہ بنائیں گے، ادارے کو نئی جدت کے ساتھ کمرشل سائیڈ پر لے کر جارہا ہوں، ریلوے میں وکٹوریا نظام نہیں چل سکتا، اندر اور باہر کا مافیا کام نہیں کرنے دیتا، ہمارے سگنلز کے ایشوز ہیں نیب سے بات کروں گا ہمیں کام کرنے دیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ریلوے کا سب سے بڑا وزیر ریلوے مزدور ہے، اگر ہمارے مزدور کی معیشت بہتر ہوگی تو ترقی آئے گی، میں ان مزدوروں کو میں ان کو تحریک انصاف کے جھنڈے نہیں بلکہ بہترین رہائش اور سہولیات دوں گا، میں جس وزارت میں بھی رہا وہاں کام کرکے دکھایا، اگر میں کسی کا اہلکار بنا تو ریلوے تباہ ہوگی اور مجھے قیامت کے روز جواب دینا ہوگا، اگر مولانا فضل الرحمان کے ماتحت رہتے ہوئے اللہ نے میری حفاظت کی تھی تو یہ تو عمران خان کی حکومت ہے۔
اعظم سواتی کا کہنا تھا کہ میں نو سال سے اپنی گاڑی اور اپنا پٹرول استعمال کرتا ہوں، اس وزارت میں رہتے ہوئے بھی کوئی سرکاری چیز استعمال نہیں کروں گا، میرے پیسے باہر سے آتے میں یہاں سے نہیں لیتا، میرے اثاثے بے نامی کے اثاثے نہیں ہیں بلکہ امریکا میں کام کرکے پیسہ کمایا اور 1993 سے لے کر آج تک ایک ایک پائی یہاں آکر خرچ کی، دعا کرتا ہوں کہ جس جس نے اس ملک کو لوٹا ہے اللہ اس کو اور اس کی اولاد کو یہاں رہنا اور دولت نصیب نہ کرے اور اسے کبھی سکون نہ ملے۔
وزیر ریلوے نے کہا کہ سینیٹ کے الیکشن آئین اور قانون کے مطابق ہوں گے، اپوزیشن کچھ نہیں کرسکتی، الیکشن کمیشن آزاد ہے اگر یہ لوگ استعفے دیں تو ہم الیکشن کرائیں گے، بلکہ اگر اپوزیشن ارکان استعفے دے دیں تو میں ڈی چوک پرایک سو دیگیں تقسیم کروں گا اور سینٹ کے چیئرمین سے ان کے استعفے منظور بھی کرواؤں گا۔