صحافیوں کی آواز دبانے کے لیے حکومت کی جانب سے میڈیا اتھارٹی بل لایا جارہا ہے۔فائل فوٹو
صحافیوں کی آواز دبانے کے لیے حکومت کی جانب سے میڈیا اتھارٹی بل لایا جارہا ہے۔فائل فوٹو

وزیراعظم کے جانے کے بعد مذاکرات ہوں گے۔بلاول بھٹو

چیئرمین پیپلزپارٹی کاکہنا ہے کہ مذاکرات کاوقت گیا مذاکرات تب ہونگے جب وزیراعظم چلے جائیں گے،وزیراعظم کو اندازہ ہی نہیں لانگ مارچ توہوناہی ہونا ہے،ہم لانگ مارچ کاکارڈ ضرور کھیلیں گے،ہم لاہور کے عوام کو ساتھ لے کر چلیں گے، عوام کی طاقت سے اسلام آباد پہنچ کر استعفیٰ چھین کر رہیں گے۔

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ حکومت زمین حقائق سے واقف ہی نہیں ،عوام کی موجودہ نظام سے نفرت کو حکومت محسوس نہیں کررہی،کٹھ پتلی سوال کاجواب نہیں دے سکتاکہ وہ عوام کیلیے کیا کرے گا،جو لوگ آج بے روزگار ہو رہے ہیں ان کیلیے یہ کیا کریں گے ،عوام کے مسائل کاحل نہیں ہے توان کو استعفیٰ دے دینا چاہیے۔

انہوں نے کہاکہ ہمارے پاس عوام کے مسائل کاحل ہے،معاشی صورتحال جیسی بھی ہوعوام نے کھاناکھانا ہے،چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہاکہ وزیراعظم کو اندازہ ہی نہیں لانگ مارچ توہوناہی ہونا ہے،ہم لانگ مارچ کاکارڈ ضرور کھیلیں گے،ہم لاہور کے عوام کو ساتھ لے کر چلیں گے،عوام کی طاقت سے اسلام آباد پہنچ کر استعفیٰ چھین کر رہیں گے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کوئی مذاکرات نہیں چل رہے پیغام دیدیا کہ اب اس کا وقت چلا گیا،انہوں نے کہاکہ ان کے پاس ووٹ نہیں اتحادی زبردستی ان سے جڑے ہوئے ہیں ،لانگ مارچ کب ہوگایہ فیصلہ پی ڈی ایم کرے گی ۔

چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہاکہ 1973 کے آئین اورجمہوریت کے ساتھ کھڑے ہیں ،سینیٹ میں سیکرٹ ووٹ ڈالنے کاحق ووٹرکے پاس ہے،ہم جمہوریت اور آئین کے ساتھ ہیں،یہ تو نالائق ہیں عدالتیں تونالائق نہیں ہیں،یہ جب شوآف ہینڈ کیلیے جائیں گے عدالت کہے گی آئین پڑھیں،آئین میں یہ چیز موجود ہے کہ آئین میں تبدیلی کرنی پڑے گی ،سیکرٹ بیلٹ میں پروٹیکشن ملتی ہے کہ ووٹ کسی کو دیا پتہ نہیں چلتا،اگرآئینی حق نہیں ملے گا تو سوچنا چاہیے کہ نتائج کیا ہوں گے۔

انہوں نے کہاکہ استعفے جمع کررہے ہیں استعفے کب استعمال ہونگے یہ فیصلہ نہیں کیا،مذاکرات کاوقت گیا مذاکرات تب ہونگے جب وزیراعظم چلے جائیں گے،ہم نکلے ہیں استعفیٰ لینے اورعوام کے مسائل کاحل نکالنے۔

انہوں نے کہاکہ شہبازشریف سے ملاقات میں اتحاد پرز وردیا،تمام جماعتیں متحد ہیں،ہم نے چیلنج دیا کہ پارلیمان میں بحث کرتے ہیں بزدل بھاگ گیا،استعفیٰ چھین کررہیں گے فکر نہ کریں ۔