آپ تحریری درخواست دیں اس معاملے کو میں دیکھوں گا۔فائل فوٹو
آپ تحریری درخواست دیں اس معاملے کو میں دیکھوں گا۔فائل فوٹو

’’ارطغرل غازی لگ رہے ہو‘‘جج کے ریمارکس پرقہقے

لاہور کی احتساب عدالت میں شہباز شریف کی فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کے دوران کمرہ عدالت اس وقت زعفران زار بن گیا جب گواہ کے بار بار سینے پر ہاتھ رکھ کر جواب دینے پرعدالت نے دلچسپ ریمارکس دیے۔

احتساب عدالت لاہور کے جج جواد الحسن نے گواہ سے کہا کہ بار بار سینے پر ہاتھ رکھ کر جواب دیتے ہوئے ارطغرل غازی لگ رہے ہو۔ عدالت کے ریمارکس پرعدالت میں قہقہے گونجنے لگے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق دورانِ سماعت میاں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو عدالت میں پیش کیا گیا، شہباز شریف نے روسٹرم پر اپنی صحت سے متعلق بات کرنے کی اجازت مانگ لی۔

فاضل جج نے اجازت دیتے ہوئے کہا کہ جی شہباز شریف صاحب بتائیں کیا مسئلہ ہے۔عدالت کی جانب سے اجازت ملنے پر میاں شہباز شریف نے عدالت کو بتایا کہ میری میڈیکل رپورٹس آئی ہیں جو تشویش ناک ہیں، آپ کی عدالت نے بڑا حکم دیا مگر حکومت اس آرڈر کو ایزی لے رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے 15 دن تک میری میڈیکل رپورٹس چھپائے رکھیں، کل صرف ہڈیوں کے ڈاکٹرز جیل میں آئے۔شہباز شریف نے عدالت کو بتایا کہ حکومتی ڈاکٹرزکے پینل میں کینسر کے ڈاکٹر شامل نہیں تھے، آج عدالت میں پیشی تھی اس وجہ سے خانہ پری کیلیے ڈاکٹرز کا بورڈ آیا۔

انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹرز کا بورڈ خود حیران تھا کہ باقی ڈاکٹرز کو کیوں نہیں شامل کیا گیا، میڈیکل رپورٹس میں بتا دیا گیا ہے کہ میری صحت ٹھیک نہیں ہے۔

مسلم لیگ نون کے صدر میاں شہباز شریف نے احتساب عدالت لاہور سے استدعا کی کہ میڈیکل بورڈ میں پچھلے 15، 20 سال سے میرا معائنہ کرنے والے ڈاکٹرز کو شامل کیا جائے۔فاضل جج نے شہباز شریف کو ہدایت کی کہ آپ تحریری درخواست دیں اس معاملے کو میں دیکھوں گا۔