لاہور: لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس قاسم خان نے کورونا وائرس کو نہ ماننے والے درخواست گزار پر دو لاکھ روپے جرمانہ عائد کر دیا۔
دوران سماعت جج نے استفسار کیا کہ پاکستان اور پنجاب میں کورونا وائرس نہ ہونے پر دلائل دیں جس پر درخواست گزار ٹھوس دلیل نہ دے سکا۔
دوران سماعت عدالت نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ کیا تمام میڈیکل رپورٹس لگادی گئی ہیں؟ جس پر سرکاری وکیل نے کہا کہ جی تمام رپورٹس لگادی گئی ہیں۔
درخواست گزار نے کہا کہ کورونا بہت سنگین ہوچکا ہے۔ جواب میں عدالت نے کہا کہ آپ تو کہتے ہیں کہ ملک میں کورونا وائرس ہی نہیں ہے، جس پر درخواست گزار کا کہنا تھا کہ یہ حکومت کہتی ہے کہ بہت سنگین حالات ہیں۔
درخواست گزار نے مزید کہا کہ پاکستان میں لاکھوں لوگ ہر سال ملیریا سے مرجاتے ہیں۔ عدالت نے درخواست گزار سے کہا کہ آپ کیا چاہتے ہیں کہ ملیریا کا علاج نہ کرائیں؟
جج نے شہری کو متنبہ کیا کہ آپ کورونا وائرس کے نہ ہونے سے متعلق دلائل دیں۔ درخواست گزار کا کہنا تھا کہ یہ تمام نشانیاں اور بیماریاں زمانہ جاہلیت کی ہیں۔
چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ آپ مجھے اصل بات بتائیں، آئیں بائیں شائیں نہ کریں۔آپ کوئی اتھارٹی نہیں ہیں، عدالت کیلئے اتھارٹی کا بیان مستند ہوتا ہے کیونکہ ڈاکٹر کی ملیریا رپورٹ کو لوگ مانیں گے ہائی کورٹ جج کے کہنے پر نہیں۔