اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے وزیر داخلہ کوایگزیٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ترامیم کرنے کے اختیارات تفویض کردیے ہیں۔
اس بات کا فیصلہ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت منعقدہ کابینہ کے اجلاس میں کیا گیا۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس سے متعلق جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ یہ منظوری صرف عدلیہ کے احکامات پرعمل درآمد کے لیے دی گئی ہے۔
جاری اعلامیے کے مطابق ایگزیٹ کنٹرول لسٹ میں ترمیم کی حتمی منظوری کابینہ سے لی جائے گی۔
مطابق ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ترمیم کی سفارش کابینہ کمیٹی کرے گی۔ کابینہ کمیٹی وفاقی وزیر داخلہ اوروفاقی وزیر قانون پر مشتمل ہو گی لیکن مشیرداخلہ واحتساب اورسیکریٹری داخلہ خصوصی دعوت پراجلاس میں شریک ہوسکیں گے۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد اس وقت وفاقی وزیر داخلہ ہیں۔ ان کا گزشتہ دنوں قلمدان تبدیل کیا گیا ہے۔ اس سے قبل وہ وزیر ریلوے کی حیثت سے وفاقی کابینہ کا حصہ تھے۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس سے متعلق جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ مارگلہ روڈ اسلام آباد پر قائم تجاوزات سے متعلق چیئرمین سی ڈی اے نے بریفنگ دی۔
وزیراعظم عمران خان نے اپنی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں کہا کہ قانون سب کے لیے برابر ہے۔ اجلاس میں وزارت دفاع کی کابینہ کی ہدایات پرمکمل عمل درآمد کرانے کی یقین دہانی کرائی گئی۔
جاری کردہ اعلامیے کے مطابق کابینہ نے سی ڈی اے آرڈیننس 1960 میں ترامیم کی منظوری دے دی۔ اجلاس میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اوشیونوگرافی کے ڈائریکٹرجنرل تعینات کرنےکی بھی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں زرعی ترقیاتی بینک کے بورڈآف ڈائریکٹرزکی نتظیم نو کرنےکی منظوری دی گئی، سرمایہ کاری بورڈ میں وزیر صنعت وپیداوارکی شمولیت کی منظوری دی گئی اور ساتھ ہی پاکستان نیوی کے آپریشنل ضروریات پوری کرنے کے لیے تیل درآمد کرنےکی بھی منظوری دی گئی۔
وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں اسپیشل ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز تعینات کرنےکی بھی منظوری دی گئی۔