کسٹمز اور ایف سی نے اسمگلروں کے جدید ترین طریقہ ائل /ڈیزل کی اسمگلنگ کو ناکام بناتے ہوے دوران بڑے پیمانے پر غیر ملکی ایرانی ڈیزل کی سمگل کرنے کی کوشش ناکام بنادی۔
ٹرکوں/ ٹینکرز سے 1لاکھ دس ہزار لیٹرز غیر ملکی ڈیزل برامد کیا۔ غیر روایتی طریقہ اختیار کرتے ہوے ڈیزل اسمگلرز مافیا نے ٹرانزٹ کنٹینر جسے سیل کیا گیا تھا کے اندرون خفیہ طور پر ٹینکی بنا رکھا تھا
لکپاس کے مقام پر کوئٹہ جانے والی ایک ٹرانڑٹ کنٹینر پر حکام کو شک ہوا جس پر ٹرانزٹ کا سیل چیک کیا گیا تو معلوم ہوا کہ وہ چیھڑا گیا ہے ۔
کنٹینر کے اندر سے جو دستاویزات ملے اس میں کنٹینر پر لدھے ہوے ساماں کو کھانے والی تیل لکھاگیا تھا۔ جبکہ ٹینکی دیکھنے پر اس میں ہزاروں لیٹرز غیر ملکی ایرانی ڈیزل برامد ہوا جس فورا قبضے میں لے لیا گیا ۔
کنٹینر قبضے لے کر مالکان کے خلاف کاوائ کی جارہی ہے۔ اسمگلرز غیر ملکی تیل ایران سے اسمگل کرنے کے بعد اندرون کوئٹہ سمگل کرنا چاہتے تھے جس کے لے انتہائی خطرناکطریقہ اسمگلنگ اختیار کیا گیا تھا کیونکہ اس سے کسی بھی وقت خوفناک دھماکہ ہو سکتا تھا ۔
ٹرانزٹ کی اڑ میں یہ گھناونا کا م کب سے جاری ہے اس سلسلےمیں تحقیقات کی ضرورت ہے اس گھناونے عمل نے قانونی ٹرانزٹ کےکام میں کی سوالات اٹھائےگئے۔
اس علاوہ سوراب, نوشکی اور لکپاس کے مقام پر ایف سی اور کسٹمز نے ایل پی جی گیس باوزر اور ٹرکوں سے تقریبا 50 ہزار کلو گرام چھا لیہ برا۔مد کیا۔ ۔ کاروائ چیف کلیکٹر کسٹمز بلوچستان گل رحمان کی ہدایات پر کلیکٹر کسٹمز کوئٹہ عرفانجاوید ایڈشنل کلیکٹر یاسر وہاب کلوڑ ڈپٹی کلیکٹر اکبر جان نے ترتیب دی گئ عملے جس کی سربراہی سپرنٹنڈینٹ طارق سلطان اور سپرنٹنڈینٹ سلیم مندوخیل نے کی ۔
کاروائ میں انسپیکٹر شہزاد اختر ، انسپیکٹر جیمیل کاکڑ انسپکٹر علی احمد لہڑی اور انسپیکٹر ہاشم اور اسحاق جارج نے حصہ لیا۔
چیف کلیکٹر گل رحمان کے چارج سنبھالتے ہی بڑے پیمانے پر پورے صوبے میں کارروائیاں شروع کیں کاروائیاں خفیہ اطلاعات کے ساتھ ساتھ اچانک موبائل گشتوں کے ذریعہ بھی کی جاتی ہے۔