اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے رہنما و سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ وزیراعظم این آر او دے سکتے ہیں نہ ہی یہ ان کا کام ہے۔
اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی غلطیاں اور کرپشن کسی کو نظر نہیں آ رہی ۔ ملک میں کیا ہو رہا ہے، یہ سب کو نظر آ رہا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ وزرا عوام سے جھوٹ بول رہے ہیں ۔ ندیم بابر غلط بیانیاں کرتے رہے ہیں ۔ وزیر پیٹرولیم میں ہمت ہے تو عوام کے سامنے آ کر کہیں کہ ایل این جی ٹرمینل سے نقصان ہے یا فائدہ ۔
انہوں نے کہا کہ نیب کا کیس ڈھائی سال سے چل رہا ہے ابھی تک جرم پتہ نہیں چلا۔
گزشتہ روز احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے بات چیت شاہد خاقان عباسی نے کہا تھا کہ حکومت پی ڈی ایم میں اختلافات پیدا کرنا چاہتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم پر بے بنیاد الزامات عائد کیے گئے ہیں اور حکومت کی بڑی خواہش ہے کہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) میں اختلاف پیدا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ فروری سے عوام کی تکالیف کم ہوں گی۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کا کورونا جب تک ختم نہیں ہوگا ملکی حالات ٹھیک نہیں ہوں گے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ڈھائی سال گزرنے کے بعد بھی ملک میں بجلی کا بحران ہے۔ مسلم لیگ ن کی حکومت کو انرجی کرائسسز کا مسئلہ تھا لیکن ہم نے سستی بجلی اور گیس کی فراہمی کو یقینی بنایا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے غلط بیانی ہو رہی ہے۔ آج ہمیں اضافی گیس مل رہی ہے جبکہ سستی اور اضافی بجلی سے ملکی جی ڈی پی میں 3 فیصد اضافہ ہوا۔