اسلام آباد: قومی ایئر لائن (پی آئی اے) کا خصوصی طیارہ برطانیہ میں پھنسے پاکستانیوں کو لے کر پاکستان پہنچ گیا۔
دو روز قبل پاکستان نے کورونا وائرس کی نئی قسم سامنے آنے کے بعد برطانیہ سے آنے والی تمام پروازوں پر پابندی عائد کر دی تھی۔
بدھ کے روز پی آئی اے کی پرواز پی کے 9702 مانچسٹر سے 248پاکستانی شہریوں کو لے کر اسلام آباد پہنچ گئی۔ اسلام آباد ایئر پورٹ پر قومی ادارہ صحت (این آئی ایچ) کے ڈاکٹروں کی ٹیم نے برطانیہ سے آنے والے مسافروں کے پی سی آر ٹیسٹ کے نمونے لیے۔
خیال رہے کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے برطانیہ سے پاکستان آنے والوں پر سفری پابندیوں میں نرمی کردی ہے۔
سی اے اے کی جانب سے ردوبدل کے بعد جاری کردہ نوٹیفکیشن میں بزنس، وزٹ اور ٹرانزٹ ویزا رکھنے والے پاکستانیوں کو وطن واپس آنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔، جس کے تحت خصوصی اجازت کے حامل طیاروں کو ہی برطانیہ اور پاکستان کے درمیان فضائی آپریشن کی اجازت ہوگی۔
نئے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق پاکستان میں تعینات برطانوی سفارت کاروں کے اہل خانہ پاکستان آسکتے ہیں۔
سی اے اے کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں اسٹڈی، فیملی، ورک اور سیٹلمنٹ ویزا رکھنے والے ایسے پاکستانی جن کا ویزا آئندہ تیس روز میں ختم ہورہا ہے کو بھی وطن واپس آنے کی اجازت دی گئی ہے۔
ایئر لائنز میں کام کرنے والا عملہ بھی پاکستان آسکے گا لیکن برطانیہ سے پاکستان آنے والے ہر شخص کے لیے 72 گھنٹے پرانی منفی کورونا رپورٹ لازمی قرار دی گئی ہے۔
پاکستان پہنچنے پر برطانیہ سے آنے والوں کو قرنطینہ بھی کرنا پڑے گا۔
دو روز قبل پاکستان نے کورونا وائرس کی نئی قسم سامنے آنے کے بعد برطانیہ سے آنے والی تمام پروازوں پر پابندی عائد کر دی تھی۔
اس ضمن میں جاری نوٹی فکیشن کے مطابق پابندی کا اطلاق 22 دسمبر رات 12 بجے سے 29 دسمبر تک کیا گیا تھا تاہم ٹرانزٹ پروازوں سے آنے والوں پر پابندی کا اطلاق نہیں کیا گیا تھا۔
نوٹی فکیشن کے مطابق برطانیہ سے 7 روز میں پاکستان پہنچنے والے مسافروں سے رابطہ کا فیصلہ کیا گیا تھا جن کے کورونا ٹیسٹ کیے جانے تھے۔
اس سے قبل فرانس، جرمنی، آئرلینڈ، اٹلی، آسٹریا، بیلجیم، نیدرلینڈز، کینیڈا، ہانگ کانگ، بھارت، ایران اور اسرائیل نے بھی برطانیہ سے آنے والی تمام پروازوں پر سفری پابندی لگا دی تھی۔
خیال رہے کہ عالمی وبا قرار دیے جانے والے کورونا وائرس کی نئی قسم نے برطانیہ کے علاوہ دیگر پانچ ممالک کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔