پشاور: ایکسائز اسکواڈ اور موٹر وے پولیس کے درمیان تکرار کے واقعے کے بعد خیبر پختونخوا کے محکمہ ایکسائز نارکوٹکس کنٹرول نے موٹر وے پولیس پر منشیات اسمگلنگ میں معاونت کا الزام لگادیا۔
ترجمان محکمہ ایکسائز کے مطابق ایکسائز اہلکاروں کو 30 کلو ہیروئن کی ممکنہ اسمگلنگ کی خفیہ اطلاع مل تھی، انہوں نے مشکوک گاڑی کو روکنے کی کوشش کی تو موٹروے اہلکاروں نے دخل اندازی کی جس کے نتیجے میں تیس کلو ہیروئن سے بھری گاڑی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئی۔
محکمہ ایکسائز کے پی نے کہا کہ موٹر وے پولیس کی بلا جواز کارروائی سمجھ سے بالاتر ہے اور اس سے مفادات کے ٹکراؤ کی بو آرہی ہے، ایس ایچ او ریاض خان اور اسکے عملے کو زدو کوب کرنے کی آڑ میں ہیروئن سے بھری گاڑی کو بھگایا گیا۔
ترجمان کے مطابق کیا پشاور موٹروے اور جی ٹی روڈ وفاق کے زیرانتظام علاقے میں ہیں اور کیا ان پر اسمگلرز کو کھلی چھوٹ دے دی جائے؟، اس سے قبل بھی موٹروے پر منشیات اور گاڑیوں کی اسمگلنگ کے شواہد موجود ہیں، کے پی نارکوٹکس سبسٹانسز کنٹرول ایکٹ 2019 کے تحت محکمہ ایکسائز انسداد منشیات کیلئے صوبے کے کسی بھی کونے میں کارروائی کا مجاز ہے، اس قانون کے تحت منشیات اسمگلرز کی مدد کرنے والے افراد یا ادارے کیخلاف بھی کارروائی عمل میں لائی جاسکتی ہے۔