پاکستان مسلم لیگ ن کے منتخب رکن خیبرپختونخوا اسمبلی سرداراورنگزیب نلوٹھا نے اپنا استعفیٰ اسپیکر کو بھجوانے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسپیکرکو موصول ہونے والا استعفیٰ بوگس اور اس پر دستخط جعلی ہے جس کا مقصد پی ڈی ایم تحریک کو کمزور بنانا ہے۔
اسمبلی سیکریٹریٹ کی جانب سے انہیں تاحال کوئی نوٹس نہیں ملا ہے، نوٹس ملنے پر بھی وہ اسپیکر کے روبرو پیش نہیں ہوں گے جبکہ اسمبلی سیکریٹریٹ کی جانب سے ارسال کردہ نوٹس میں لیگی رکن کو استعفیٰ کی تصدیق کیلیے اسپیکرکے روبرو پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے اور واضح کیا گیا ہے کہ7دنوں کے اندر پیش نہ ہونے کی صورت میں ان کا استعفیٰ منظور کرلیا جائیگا۔
پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کی جانب سے حکومت مخالف احتجاجی تحریک کے دوران قومی اور صوبائی اسمبلیوں سے استعفیٰ کے فیصلہ کی روشنی میں مسلم لیگ ن کے منتخب ارکان نے بھی اپنے استعفے پارٹی قیادت کو ارسال کیے ہیں تاہم خیبر پختونخوا اسمبلی میں مسلم لیگ ن کے رکن سردار اورنگزیب نلوٹھا کا استعفیٰ پارٹی قیادت کی بجائے اسپیکر صوبائی اسمبلی مشتاق احمد غنی کو موصول ہوگیا ہے۔
خیبر پختونخوا اسمبلی سیکریٹریٹ ترجمان کے مطابق لیگی ایم پی اے سردار اورنگزیب نلوٹھا کا استعفیٰ سپیکر مشتاق احمد غنی کو بذریعہ ڈاک موصول ہوا تھا جس پر اسمبلی سیکریٹریٹ کی جانب سے اورنگزیب نلوٹھا کوسات روز میں ذاتی حیثیت میں اسپیکرکے روبرو پیش ہوکر استعفیٰ کی تصدیق کرنے کا کہا گیا ہے بصورت دیگر انکا استعفی منظورکر لیاجائے گا۔