صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کرپشن پر سمجھوتہ نہیں کرسکتے، باقی اپوزیشن سے ہر مسئلے پر بات ہو سکتی ہے۔
ایوان صدر میں معذورافراد کے حوالے سے میڈیا ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا جس میں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، وفاقی وزیراطلاعات شبلی فرازاور ڈبلیو ایچ او کنسلٹنٹ بھی موجود تھے۔
اس موقع پر صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں دہشت گردی میں 99 فیصد بھارت کا ہاتھ ہے اورعدم استحکام میں بیرونی عناصر ملوث ہیں۔
عارف علوی نے کہا کہ وزیراعظم سے استعفے کے مطالبے کی کوئی وجہ نہیں بنتی، یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ حزب اختلاف مطالبہ کرے اور سوچے صبح اٹھیں گے تووزیراعظم مستعفی ہو جائیں گے، ہمارے 125 دن کے دھرنے میں چار حلقے کھولنے کا مطالبہ تھا، دھرنے کے وقت عمران خان کی آرمی چیف سے ملاقات اس وقت کی حکومت کا مطالبہ تھا، اس وقت کی حکومت نے اسٹیبلشمنٹ سے مطالبہ کیا تھا کہ عمران خان سے بات کرے۔
صدر علوی نے کہا کہ سینیٹ الیکشن وقت پر ہوں گے، وزیر اعظم استعفیٰ دیں گے نہ اسمبلیاں تحلیل ہوں گی۔
صدر مملکت ست پوچھا گیا کہ امپائرکی انگلی کیا تھی؟ صدر مملکت نے اس سوال کو قہقہہ لگا کر گول کردیا۔ انہوں نے کہا کہ قومی ڈائیلاگ کے لیے بہر حال اسپیکر قومی اسمبلی ہی کوئی راستہ نکالیں گے۔
صدر عارف علوی نے بتایا کہ وزیراعظم سے دن میں کئی مرتبہ ٹیلی فون پر رابطہ ہو جاتا ہے، ہو سکتا ہے جیب سے ٹیلی فون نکالوں تو وزیراعظم کا کوئی میسج آیا ہوا ہو، وزیراعظم اور میری گفتگو زیادہ تر کتابوں پر ہوتی ہے، وزیراعظم پہلے زیادہ کتابیں پڑھتے تھے، اب مصروفیت زیادہ ہے۔
صدر عارف علوی نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کی تمام جدوجہد کرپشن کے متعلق ہے، وزیراعظم کرپشن پر سمجھوتہ نہیں کر سکتے، باقی ہر مسئلے پر بات ہو سکتی ہے۔