اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما خواجہ آصف کا ڈاکٹروں نے طبی معائنہ مکمل کر لیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ سابق وزیر دفاع خواجہ آصف کا طبی معائنہ نیب راولپنڈی کے دفتر میں کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق ڈاکٹروں کی ٹیم نے خواجہ آصف کا تفصیلی طبی معائنہ کرنے کے دوران ان کے مختلف ٹیسٹس بھی کیے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ ن لیگ کے مرکزی رہنما خواجہ آصف کے طبی معائنے کے بعد ڈاکٹروں نے انہیں سفر کے لیے مکمل طور پر فٹ قرار دے دیا ہے۔
قومی احتساب بیورو(نیب) نے مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور سابق وزیر خارجہ خواجہ آصف کو گرفتار کر لیا ہے۔ خواجہ آصف کو ن لیگ کے مرکزی سیکریٹری جنرل احسن اقبال کے گھر سے گرفتار کیا گیا ہے۔
نیب ترجمان کے مطابق خواجہ آصف کو اثاثہ جات کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔ خواجہ آصف کو طلب کیا گیا تھا لیکن وہ ثبوت پیش نہیں کرسکے تھے۔
ترجمان نے اس ضمن میں بتایا ہے کہ خواجہ آصف کے پاس 2004 سے 2008 تک غیر ملکی اقامہ رہا اور انہوں نے بطور کنسلٹنٹ لیگل ایڈوائزر کے 13 کروڑ 60 لاکھ روپے وصول کیے۔
خواجہ آصف کی گرفتاری پر ن لیگ کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ خواجہ آصف کو گرفتار نہیں بلکہ اغوا کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پوری قوم کی نظریں اب عدلیہ پر ہیں اور ہمیں انصاف کی امید ہے۔
سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا کہ گزشتہ کئی ماہ سے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف اور حمزہ جیل میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب اسمبلی کے 160 میں سے 159 استعفے آچکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ گرفتاریوں سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ظلم کا مقابلہ کیا ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ جو کچھ بھی کررہے ہیں اس پر پی ڈی ایم اور ہماری پارٹی ر دعمل دے گی تاہم ان کا کہنا تھا کہ جب تک بلاول یا پیپلزپارٹی کی طرف سے کوئی بیان نہیں آتا ہے اس وقت تک ردعمل نہیں دے سکتی ہوں۔
ن لیگ کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے خبردار کیا کہ اب صرف بیان بازی نہیں کریں گے اور مزید ظلم بھی برداشت نہیں کریں گے۔
نواز نے خبردار کیا کہ اس دفعہ بیان بازی سے کام نہیں چلے گا بلکہ فیصلہ ہوگا اور اس پر عمل درآمد بھی ہوگا۔