پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما میاں جاوید لطیف نے مریم نواز شریف پر تنقید کی پاداش میں وزیراعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کو نجی ٹی وی کے لائیو شو میں تھپڑ مارنے کی دھمکی دے دی۔
نجی ٹی وی چینل”دنیا نیوز” کے پروگرام”آن دی فرنٹ” میں مریم نواز شریف کی حالیہ تقریر پر ردِعمل دیتے ہوئےمعاونِ خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ یہ پہلے اپنے خاندان میں تو حیا متعارف کروائیں اور اپنی ذات پر پہلے حیا کو لاگو کریں پھر وزیر اعظم کو درس دے،دوسرا یہ کہ جس انداز سے یہ در بدر کی ٹھوکریں کھا رہی ہے،یہ تو نکلی تھی اس حکومت کو گرانے،آٹھ دسمبر پھر سولہ دسمبر پھر تیرہ دسمبر پھر اکتیس دسمبر اور پھر اکتیس جنوری اور آپ دیکھیں گے یہ تاریخوں پرتاریخیں دیتی رہیں گی،وزیر اعظم عمران خان اور یہ حکومت عوام کی طاقت سے اپنی مدت بھی پوری کرے گی اور کسی بھی جگہ ان کی آہ بقا ،چیخ پکار ، فریاد، بے بنیاد پراپیگنڈا اور جھوٹ میں کبھی کامیاب نہیں ہو گی ،مریم نواز جو بیانیہ لے کر آتی ہیں سب سے پہلے وہ اُس کے گھر میں مسترد ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو خاتون پارٹی کے صدر کو اپنے بیانئے پر مطمئن نہ کر سکے اور اس کا بیانیہ اس کی اپنی جماعت میں پذیرائی حاصل نہ کرسکے،جس کی وجہ سے پی ڈی ایم کے اندر گیارہ جماعتوں کا تیار کیا جانے والا متنجن "نو دو گیارہ ” ہو جائے اور نو دو گیارہ کا جو اس وقت حال ہو رہا ہے، ایک طرف اُن کے سامنے کھائی اور پیچھے سمندر ہے،اِس وقت یقینی طور پروہ کنفیوژن کاشکارہیں،اِن کا اپنا بیانیہ اس بات کی عکاسی کر رہا ہےاوراِنہیں سمجھ آ گئی ہےکہ بلاول بھٹو اور آصف زرداری نے اِن کا جو حشر نشر کر دیا ہے اِس کے بعد تو اِنہیں اب کسی اور مخالف کی ضرورت نہیں ہے،یہ ہمیں کیا گرائیں گے ؟پی ڈی ایم والے خود ایک دوسرے کے سامنے بے نقاب ہو گئے ہیں ،مریم نواز کی یہ گیدڑ بھبھکیاں حکومت کو مرعوب نہیں کرسکتیں ۔
پروگرام میں شریک مسلم لیگ ن کے رہنما میاں جاوید لطیف مریم نواز کے متعلق ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کے الفاظ پر مشتعل ہو گئے اور کہا کہ سب سے پہلے تو میں فردوس عاشق بی بی کو ضرور کہوں گا کہ آپ عورت ہیں ،نوکری اپنی جگہ لیکن آپ نے ابھی جو الفاظ استعمال کیے ،ذرا گھر جا کران پر غور ضرور کریں ، جس پر فردوس عاشق اعوان نے میاں جاوید لطیف کو ٹوکتے ہوئے کہا کہ”کیا مریم کو وزیر اعظم کے متعلق ایسے الفاظ بولنا زیب دیتے ہیں؟جس پر میاں جاوید لطیف طیش میں آگئےاورپروگرام کےمیزبان کو کہنا شروع کردیا کہ اِن کو چپ کروائیں یہ کوئی طریقہ نہیں ،اِس دوران فردوس عاشق اعوان اور میاں جاوید لطیف نے ایک ساتھ بولنا شروع کر دیا اور میزبان کے چپ کروانے پر بھی دونوں جانب سے کوئی بھی خاموش نہ ہوا ۔
میاں جاوید لطیف نے فردوس عاشق اعوان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ عورت نہ ہوتیں اور آپ کی جگہ یہ الفاظ کوئی اور استعمال کرتا تو میں اُس کے منہ پر ایسا تھپڑ مارتا کہ دوبارہ اُس کو جرات نہ ہوتی ایسی گفتگو کرنے کی ،آپ کو یہ احساس ہی نہیں کہ آپ عورت ہیں ،میں ایسی عورت کے منہ لگنے کے لیے تیار نہیں ۔