ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ حکومت نے پولیس رولز میں اصلاحات کا فیصلہ کیا ہے، ہمارے معاشرے میں ایف آئی آر کٹتے ہی متعلقہ شخص کو گرفتار کرلیا جاتا ہے۔ دنیا بھر میں اُصول ہے کہ جب تک جرم ثابت نہ ہو کسی کو گرفتار نہیں کیا جاتا۔
ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب سے ایڈیشنل سیکریٹری داخلہ اور آئی جی سندھ پولیس نے ملاقات کی، ملاقات میں پولیس رولز اور جیلوں کی اصلاحات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقع پر مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ عام ایف آئی آر سے نہ صرف متعلقہ شخص بلکہ اس کا پورا خاندان متاثر ہوتا ہے، ہماری جیلوں میں بڑی تعداد انڈر ٹرائل قیدیوں کی ہے، جس سے نہ صرف جیلوں بلکہ عدالتوں پر بھی بوجھ بڑھتا ہے، سندھ حکومت نے اس ضمن میں پولیس رولز میں اصلاحات کا فیصلہ کیا ہے، تاکہ جیلوں میں انڈر ٹرائل قیدیوں کی تعداد اور عدالتوں پر بوجھ بھی کم کیا جاسکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہماری کوشش ہوگی کہ صرف ایسے ملزمان کو گرفتار کیا جائے جو عادی مجرم ہوں، ان ترامیم پر تفصیلی غور و خوض شروع کردیا گیا ہے، جلد اس سلسلے میں موثر ترامیم کی جائینگی جس کے مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔