اسلام آباد ہائیکورٹ نے 6 سال پہلےاغوا ہونے والے شہری غلام قادرکی عدم بازیابی پرعدالتی تاریخ کا سب سے بڑا جرمانہ عائد کردیا۔
دارالحکومت کی ہائیکورٹ نے شہری کی عدم بازیابی پر ریاستی مشینری کو ذمے دار قرار دیتے ہوئے سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری دفاع ، ایس پی انویسٹیگیشن اورایس ایچ او گولڑہ پرایک کروڑ روپے جرمانہ عائد کردیا۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے لاپتہ شہری غلام قادر کے بھائی کی درخواست پر فیصلہ جاری کیا کہ 30 دن کے اندر شہری بازیاب نہ ہوا تو تمام ذمے داروں کیخلاف محکمانہ کارروائی بھی ہوگی، شہری کی بازیابی کے لیے پولیس اور متعلقہ اداروں نے اپنا کردارادا نہیں کیا۔
غلام قادرکو 28 اگست 2014 کے دن تھانہ گولڑہ کی حدود سے پانچ چھ افراد نے کار میں اغوا کیا تھا۔ عدالت اس سے پہلے عمرعبداللہ اور سلیمان فاروقی کیس میں بھی سیکریٹری داخلہ و دفاع پر20,20 لاکھ روپے جرمانہ عائد کر چکی ہے۔ سلیمان فاروقی کیس میں سیکریٹری داخلہ و دفاع اور آئی جی کو ملازمت سے برخاست کرنے کا فیصلہ بھی سنایا گیا تھا۔