پشاور: وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے سیاسی جماعتوں کی عسکری تنظیمیں ختم کرنے کااعلان کیا ہے اور جو این جی اوز سیاست میں ملوث پائی گئی ان کے خلاف نوٹس لیا جارہا ہے۔
دورہ پشاور کے دوران صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو مکمل آزادی ہے مگر عسکری قوت کے خلاف آزادی نہیں۔ سیاسی جماعتوں کے تمام عسکری تنظیمیں ختم کرنے پرغور کررہے ہیں۔
پاک افواج کے خلاف بات کرنے اور کسی کو سازش کی اجازت نہیں دیں گے۔ 15سال سے پاکستان کے خلاف پراپیگنڈ اکیا جارہا ہے۔
انہوں نے اپوزیشن کو واشگاف الفاظ میں پیغام دیا ہے کہ اگر آپ وفا کریں گے تو ہم بھی وفا کریں گے۔ پیپلزپارٹی کا سینیٹ انتخاب میں حصہ لینا اچھا فیصلہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کا اپوزیشن کو بند گلی میں لےجانےکا پلان ہے۔ مولانا فضل الرحمان کا قومی سیاست میں کوئی کردار نہیں رہا۔
شیخ رشید نے کہا کہ نوازشریف کو واپس لانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ نوازشریف کوواپس لینے کے لیے برطانوی حکومت سے کوئی معاہدہ نہیں ہوا۔ 16فروری کو نوازشریف کا پاسپورٹ کی تجدید نہیں ہوگی۔
وزیرداخلہ نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ بارڈر مینجمنٹ سسٹم میں بین الاقوامی معیار کے مطابق جدت لا رہے ہیں۔طورخم بارڈر پاکستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ یہ بارڈر کے ذریعے ہم وسطی ایشیا تک رسائی حاصل کرسکتے ہیں۔
افغانستان میں بھی مسافروں کیلئے ترجیح بنیادوں پر اقدامات اٹھانے چاہیے۔ طورخم بارڈر پر امپورٹ ایکسپورٹ کیلئے بہترین اور جدید نظام لارہے ہیں۔
عمران خان مافیا کے خلاف ننگی تلوار لے کر لڑرہے ہیں۔ اللہ پاک عمران خان کے لیے راستے آسان کردے گا۔ بالآخر بات چیت ہونی ہے وہ آٹا چوروں کےخلاف بھی لڑ رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مفتی کفایت اللہ کے خلاف کیس خیبرپختونخوا حکومت کو بھجوادیا ہے۔