کراچی: شہر قائد میں سردی کی شدت کا 10 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، جمعہ کی صبح کم از کم درجہ حرارت 5.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق بحرا لکاہل (پسیفیک اوشین) کے خط استوا میں لالینا (سطح سمندرکا درجہ حرارت) اس وقت اسٹرونگ ہے جس کے دوران رواں سال موسم سرما میں کولڈویو(سردی کی لہر) یکے بعد دیگرے متوقع ہے تاہم موسم سرما میں بارشیں اوسط سے کم ریکارڈ ہوں گی۔
کراچی میں گزشتہ برسوں کے مقابلے میں موسم سرما کا دورانیہ 20 روز تک بڑھ سکتا ہے، گزشتہ برس فروری کے وسط میں سرد موسم کا اختتام ہوگیا تھا، رواں سال موسم سرما مارچ کے آغاز تک طول پکڑسکتا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق جمعہ کو کم سے کم درجہ حرارت 5.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا جس کی وجہ سے سردی کا سابقہ 10 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا جبکہ 12 سال کے بعد شہر میں کم ترین درجہ حرارت ریکارڈ ہوا۔ اس سے قبل جنوری 2008ء میں کم سے کم پارہ 5.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوچکا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق اس بات کا بھی امکان موجود ہے کہ 6 جنوری تک شہر کا درجہ حرارت سنگل ڈیجٹ میں ریکارڈ ہوسکتا ہے جبکہ بعد ازاں درجہ حرارت میں اضافہ متوقع ہے تاہم کم سے کم درجہ حرارت 12 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ بڑھنے کا امکان نہیں ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق جمعہ کو شہر کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 24.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا، صبح کے وقت ہوا میں نمی کا تناسب 46 اور شام کے وقت 9 فیصد ریکارڈ ہوا۔ شمال مشرقی سمت کی جانب سے چلنے والی ہواؤں کی رفتار 20 کلومیٹر فی گھنٹہ ریکارڈ ہوئی۔
محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران شہر کا موسم خشک اور سرد رہنے کا امکان ہے، آئندہ چند روز کے دوران شہر میں بلوچستان کی شمال مشرقی ہوائیں چل سکتی ہیں، منگل کو مطلع سرد اور خشک رہنے، کم سے کم پارہ 6 سے 8 اور زیادہ سے زیادہ 20 سے 22 ڈگری کے درمیان رہنے کی توقع ہے۔
محکمہ موسمیات کی جانب سے جنوری کے مہینے میں ریکارڈ ہونے والی سردی کے جاری اعداد و شمار کے مطابق جنوری سن 2011ء میں 7 ڈگری، 2012ء میں 8.5 ڈگری، 2013ء میں 7.5، 2014ء میں 7.5 ڈگری، 2015ء میں 6.5 ڈگری، 2016ء میں 9.5 ڈگری، 2017ء میں 10.5 ڈگری، 2018ء میں 9.5 ڈگری، 2019ء میں 9.6 اور 2020ء میں 7 ڈگری ریکارڈ ہوا۔
ترجمان محکمہ موسمیات خالد ملک کے مطابق کراچی میں سردی فروری کے آخر تک برقرار رہ سکتی ہے جبکہ یہ امکان بھی موجود ہے کہ مارچ کے ابتدائی دو سے تین روز بھی گزشتہ برسوں کے مقابلے میں سردی کی لپیٹ میں رہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ بحرالکاہل کے خط استوا میں اس وقت لالینا کی صورتحال ہے کیونکہ جب بحرالکاہل میں لالینا ہوگا تو سطح سمندر کا درجہ حرارت معمول سے کم ہوگا، اور اگر ال نینو ہوگا تو درجہ حرارت میں اضافہ ہوگا۔
ترجمان محکمہ موسمیات کے مطابق اس وقت چونکہ النینا طاقتور رخ اختیار کرچکا ہے، اسی وجہ سے پاکستان ریجن میں موسم سرما کی بارشیں کم ہونے کا امکان ہے تاہم یکے بعد دیگرے کولڈویو(سردی کی لہر) چل سکتی ہے جس کے دوران درجہ حرارت کم ریکارڈ ہوں گے۔
ترجمان کے مطابق بحرالکاہل (اوشین پیسفیک) میں عموما تین طرح کی سائیکلز چلتی ہیں جن کا درجہ حرارت میں کمی، اضافے اور اوسط رہنے پر اثر پڑتا ہے جبکہ ایک اور بات بھی تحقیق کا حصہ ہے کہ جب سورج پر اسپاٹس پڑتے ہیں تو اس کا اثر بھی درجہ حرارت کے کم یا زیادہ ہونے کی دلیل ہے اس کی وجہ سے دنیا بھر کے درجہ حرارت میں اضافہ ہونا شروع ہوجاتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ سن 2010ء کے بعد بحرالکاہل کے خط استوا میں نمایاں تبدیلی دیکھی گئی ہے کہ اس کی وجہ سے لالینا اور ال نینو میں ایک اضطرابی کیفیت کا مشاہدہ ہوا ہے، لالینا اور ال نینو کا دورانیہ عام طور پر 3 سے 5 سال ہوتا ہے مگر اس میں کچھ وجوہات کی بنا پر تبدیلی بھی متوقع ہوتی ہے، کولڈ ویو (سردی کی لہر) کے حوالے سے پاکستان میٹرولوجیکل ڈپارٹ 3 ماہ کی پیش گوئی کرسکتا ہے تاہم جاپان، کوریا اورچائنا میں اس کو یکسوئی سے مانیٹر کیا جاتا ہے۔