بلوچستان کے ضلع بولان کی تحصیل مچھ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے11 مزدوروں کی ہلاکت پر ورثا نے احتجاج کرتے ہوئے کوئٹہ میں مغربی بائی پاس اور مچھ میں قومی شاہراہ کو احتجاجاً بلاک کردیا،گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئیں۔
مچھ واقعے میں جاں بحق افراد کے ورثا کا لاشیں قومی شاہراہ پررکھ کراحتجاج کر رہے ہیں جس کے باعث قومی شاہراہ بند ہےجس کی وجہ سے دونوں مقامات پر ٹریفک کی روانی معطل ہوگئی جبکہ احتجاج کے باعث لیویز نے دشت اور بختیار آباد کے مقامات پر ٹریفک کو روک دیا ہے ۔
بلوچستان شیعہ کانفرنس کے سربراہ سید دائود آغا نے میڈیا کو بتایا کہ جاں بحق ہونے والے تمام 11افراد کا تعلق ہزارہ برادری سے تھا اور وہ ہزارہ ٹائون کوئٹہ کے رہائشی ہیں ۔تمام افراد پیشے کے لحاظ سے کان کن ہیں جنہیں مچھ میں اغوا کے بعد تیز دھار آلے کے وارکرکے قتل کیا گیا ہے۔
جاں بحق ہونے والوں میں 10افراد کی شناخت محمد ہاشم،عزیز، انور، احمد شاہ، محمد صادق، چمن علی، حسن جان ، عبداللہ، آصف کے ناموں سے ہوئی ہے ۔
ترجمان بلوچستان حکومت نے کہاکہ مچھ دہشتگردی کا واقعہ انتہائی دردناک،کربناک و افسوسناک ہے، ہزارہ برادری انتہائی پرامن وباشعورشہری ہیں،صبر کا دامن تھامے رکھیں۔
ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے کہاہے کہ دہشت گردوں کو گرفتارکرکے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا،موجودہ دور حکومت میں دہشت گردی کے واقعات تقریبا ختم ہوگئے تھے،دہشتگردی کوجڑسے اکھاڑپھینکیں گے،عوام حکومت پربھروسہ رکھے۔