پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم)اور جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے حکومت کے خلاف پی ڈی ایم کی جاری تحریک کو شرعی جہاد قرار دیتےہوئے کہا کہ جو بھی اس سے پیچھے ہٹے گا وہ گناہ کبیرہ کا مرتکب ہوگا،فوجی قیادت اپنی پوزیشن واضح کرے کہ کیا وہ اس نااہل حکومت کی پشت پر ہے تاکہ پھر اس تحریک کا رخ آپ کی طرف موڑ دیا جائے،لوگ پی ڈی ایم تحریک کو سیاسی تحریک کہتے ہیں لیکن میں اس کو شرعی جہاد سمجھتا ہوں، حکومت کے خلاف آخری وقت تک لڑتے رہیں گے۔
بہاولپور میں ریلی سے خطاب کے دوران مولانا فضل الرحمن نے اداروں اور حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جعلی وزیراعظم کہتے ہیں کہ فوج ان کے پیچھے کھڑی ہے، میں فوج سے بڑے احترام سے کہنا چاہتا ہوں کہ وہ اپنی پوزیشن واضح کرے کہ ہم تحریک حکومت کے خلاف چلائیں یا آپ کے؟کیونکہ آپ اس ظلم کے شریک ہیں، ایسے ووٹ چوری کر کے حکومتیں نہیں چلا کرتیں۔
اُنہوں نے کہا کہ عوام نےجعلی حکومت پرعدم اعتمادکااظہارکیا ہے، تمام اپوزیشن جماعتیں پی ڈی ایم پلیٹ فارم پرمتحدہیں، سربراہی اجلاس کےبعدحکومت نےسوچاپی ڈی ایم ٹوٹ جائےگی، اجلاس میں متحد ہو کرفیصلےکیےتوان میں صف ماتم بچھ گئی۔
انہوں نے کہا کہ عوامی نمائندےپی ڈی ایم کےپلیٹ فارم پرکھڑےہیں، ہم نے پہلےہی بہاولپورصوبےکی حمایت کااعلان کیاتھا۔جعلی ناجائز حکومت نے معیشت تباہ کر دی، ریاستوں کی بقا کا دارو مدار مستحکم معیشت ہے، آج ہماری معیشت افغانستان اور بنگلا دیش سے بھی پیچھے چلی گئی ہے ،جہاں نواز شریف کی حکومت اپنا آخری بجٹ پیش کر رہی تھی تو اگلے سال ترقی کا تخمینہ ساڑھے 5 اور اس سے اگلے سال ساڑھے 6 فیصد بتارہی تھی لیکن اس نااہل حکومت نے پہلا بجٹ پیش کیا اور 1.8 فیصد جس کے بعد دوسرے بجٹ میں اعشاریہ 4 فیصد پر آگئے اور آئندہ چند سال تک اگر یہ حکمران رہے تو یہ معاشی کیفیت برقرار رہے گی،آج غریب عوام بھوکے مر رہے ہیں لیکن حکومت کے کان پر جوں تک نہیں رینگ رہی۔
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ سلیکٹڈ حکومت نے ناکام پالیسیوں کے نتیجے میں کشمیریوں کو مودی کے ظلم و ستم پر چھوڑ دیا ہے یہ کشمیر فروش ہیں اور ہم نے اعلان کیا ہے کہ 5 فروری کو اپنی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے پاکستانی قوم کشمیری بھائیوں کے ساتھ یکجہتی منائے گی اور پی ڈی ایم کی سربراہی میں ہر بڑے شہر میں مظاہرے کیے جائیں گے اور بتایا جائے گا کہ اس جعلی سرکار نے کشمیر کو بیچا ہے،یہ اس لیے بھی کشمیر فروش ہیں کیونکہ حکومت سے پہلے کشمیر کو تقسیم کرنے کا فارمولا عمران خان نے پیش کیا تھا،کشمیر کو ہڑپ کرنا اور بھارت کے ناجائز قبضے کو قانونی حیثیت میں تبدیل کرنے کو عمران خان نے کہا کہ مودی کامیاب ہو کیونکہ مودی جیت گیا تو کشمیر کا مسئلہ ہوجائے گا اور وہ جیت گیا کشمیر کا مسئلہ حل ہوگیا، قبضہ کرکے کشمیر کی مستقل حیثیت کا خاتمہ کردیا۔
انہوں نے کہاکہ چین نےسی پیک کے ذریعے پاکستان کو پوری دنیا کے لیے تجارت کا راستہ بنایا ،آج یہ حکومت اسی لیے اور ایجنڈے پر لائی گئی اور مغرب کی پشت پناہی حاصل ہے کہ چین کی سرمایہ کاری کو ناکام بنایا جائے اور اس نے تمام منصوبوں کا بیڑا غرق کرکے رکھ دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن میں فارن فنڈنگ کیس جس پر مسلسل تاخیر کی جارہی ہے، یہ کیس دنیا بھر سےآئے ہوئے پیسوں میں خرد برد کا کیس ہے، جس میں سب سے زیادہ پیسہ اسرائیل سے آیا ہے، اسی لیے ہم نے بارہا کہا کہ یہ کس کے ایجنٹ ہیں؟21 جنوری کو کراچی میں اسرائیل نامنظور ریلی ہوگی اور دنیا پر واضح کیا جائے گا کہ فلسطین پہلے ہے، ان کی مملکت کی آزادی پہلے ہے، پہلے بیت المقدس کی آزادی کی بات ہوگی اور یہ آواز پاکستان کی سرزمین سے اٹھے گی۔
انہوں نے کہا کہ یہ ملک کسی ڈکٹیٹر، کسی ادارے کی جاگیر نہیں ہے، یہ ملک کسی کے قبضے میں نہیں ہے، یہ ملک عوام کا ہے اوریہاں عوام کا راج ہوگا،عوام کے بغیر ہم اس ملک پر کسی حاکمیت تسلیم نہیں کرتے،ہمارااب ایک ہی موقف ہے کہ حکومت کو اب گھر جانا ہوگا، نئے الیکشن ہوں گے،ڈھائی سال بعد آ کر کہتے ہیں مجھے تو حکومت کرنے کا تجربہ نہیں تھا، جب آپ کو کچھ پتا ہی نہیں تھا تو کس نے کہا تھا کہ اقتدار میں آؤ؟۔انہوں نے اسلام آباد میں پولیس کے ہاتھوں قتل ہونے والے نوجوان پر ردعمل دیتےہوئے کہا کہ تبدیلی سرکار میں یہ انسانیت ہے کہ ایک نوجوان کو سرعام سڑک پر گولیوں سے نشانہ بنایا جاتا ہے، انسانی حقوق کے اداروں کو اس واقعہ کا نوٹس لینا چاہیے۔